اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

836,765FansLike
9,977FollowersFollow
559,500FollowersFollow
169,527SubscribersSubscribe

اپنا ایندھن خود بنانے والی کشتی دنیا کے سفر پر روانہ

پیرس (ٹیکنالوجی ڈٰسک) دنیا کی سب سے ماحول دوست کشتی دنیا کا چکر لگانے کے لیے روانہ ہوگئی ہے اور اپنے سفر کے دوران یہ 50 ممالک میں 101 ساحلی مقامات پر رُکے گی اور 6 سال میں دنیا کا چکر مکمل کرے گی۔ فرانس کے ایک ادارے نے ایسی جدید کشتی تیار کی ہے جو سمندر کے نمکین پانی کو ہائیڈروجن اور آکسیجن میں توڑ کر اپنے لیے خود ہی ایندھن تیار کرتی ہے جبکہ حرکت میں رہنے کے لیے یہ اضافی طور پر ہوا اور روشنی سے بھی براہِ راست توانائی حاصل کرسکتی ہے۔ ’’انرجی آبزرور‘‘ نامی یہ بڑی کشتی 52 لاکھ 50 ہزار امریکی ڈالر (تقریباً 55 کروڑ پاکستانی روپے) کی لاگت سے تیار کی گئی ہے جس میں 1400 مربع فٹ کے رقبے پر شمسی پینل لگائے گئے ہیں جبکہ اس کے پچھلے حصے میں دائیں اور بائیں جانب اوسط جسامت والی دو ونڈ ٹربائنیں بھی نصب کی گئی ہیں۔ نمکین سمندری پانی کو برق پاشیدگی (الیکٹرولائیسس) سے گزار کر ہائیڈروجن اور آکسیجن حاصل کرنے کا بندوبست اس کشتی کے نچلے حصے میں کیا گیا ہے۔ ان دونوں گیسوں کو مائع حالت میں تبدیل کرنے کے بعد خصوصی ٹینکوں میں الگ الگ محفوظ کرنے کا انتظام کشتی کے اگلے حصے میں دائیں اور بائیں جانب کیا گیا ہے۔ ضرورت پڑنے پر ان دونوں گیسوں کو آپس میں ملا کر صاف ستھری توانائی حاصل کی جاتی ہے جس کے نتیجے میں صرف سادہ پانی بنتا ہے اور کوئی آلودگی پیدا نہیں ہوتی۔ اس ماحول دوست کشتی کی لمبائی 100 فٹ اور چوڑائی 42 فٹ ہے جبکہ اس کا وزن 28 ٹن ہے اور یہ 8 سے 10 ناٹ کی رفتار سے سمندر کا سفر کرسکتی ہے۔ نرجی آبزرور کو مشہور ادارے ’’سولر امپلس فاؤنڈیشن‘‘ نے تیار کروایا ہے جبکہ اس کے عالمی سفر کا سارا خرچ بھی یہی ادارہ برداشت کرے گا جس کا مجموعی تخمینہ 2 کروڑ 80 لاکھ ڈالر (تقریباً 3 ارب پاکستانی روپے) لگایا گیا ہے۔ سولر امپلس فاؤنڈیشن کے سربراہ برٹرانڈ پچارڈ کہتے ہیں کہ انرجی آبزرور کے اس عالمگیر سفر کا بنیادی مقصد دنیا بھر کے ممالک پر متبادل ذرائع توانائی کی اہمیت و افادیت اجاگر کرنا ہے۔