اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

837,574FansLike
9,976FollowersFollow
560,500FollowersFollow
169,527SubscribersSubscribe

پکنک پوائنٹس پر50سے زائد ہلاکتیں،ہاکس بےکےتفریح مقامات بند

کراچی / منوڑہ : سندھ انتظامیہ نے ہاکس بے ساحل پر ایک ماہ کے دوران پچاس سے زائد افراد کی ڈوب کر ہلاک ہونے کے بعد ہاکس بے کے تمام ساحلی تفریحی مقامات بند کردیئے۔
تازہ واقعہ میں ہاکس بے پر 12افراد اور ایک ماہ کے دوران پچاس سے زائد افراد کے ڈوب کر جاں بحق ہونے کا معاملہ سنگین ہوگیا۔ حادثہ کے بعد ہاکس بے کے تمام تفریح مقامات بند کردیئے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ہاکس بے آنے والے شہریوں کو ماڑی پور پولیس چوکی سے آگے جانے کی اجازت نہیں دے رہی، تفریح کیلئے آنے والے شہریوں کو ماڑی پور چوکی سے واپس موڑا جارہا ہے،پولیس کے مطابق حفاظتی اقدامات کے پیش نظر ہاکس بے ساحل اور دیگر ساحلی پٹی پر دفعہ 144 کے تحت کارروائیاں کر رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق کراچی کے ساحلی علاقوں میں 3 ماہ کے دوران سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 55 ہوگئی ہے۔ایدھی ویلفیئر کے مطابق ہاکس بے کے سمندر میں سب سے زیادہ 40 شہری ڈوبے، جب کہ منوڑا، حب ڈیم اور گڈانی میں 14 افراد سمندر کی لہروں کی نظر ہوگئے۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ہفتہ کے روز بھی ہاکس بے ساحل پر ایک ایسا ہی اندوہناک واقعہ رونما ہوا، جب پکنک پر گئے ایک ہی خاندان کے بارہ افراد سمندر کی اونچی اور خوفناک لہروں کا شکار ہوکر ڈوب گئے،ایدھی کے مطابق مختلف حادثات میں لائف گارڈز نے امدادی کارروائیوں کے دوران 14 شہریوں کو ڈوبنے سے بچایا۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ہی ہاکس بے پر سعودی ڈپٹی قونصل جنرل کے بیٹے سمیت 3 افراد نہاتے ہوئے ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے،جب کہ 2014 میں کلفٹن کے ساحل پر عید کے روز 60 افراد ڈوب گئے تھے۔