اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

836,617FansLike
9,977FollowersFollow
559,500FollowersFollow
169,527SubscribersSubscribe

اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا۔

اب جبکہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف عدالت سے نااہل قرار پا چکے ہیںاور ان پر ان کی بیٹی مریم صفدر اور داماد صفدر پر فرد جرم بھی عائد ہو چکی ہے اور ان کے دونوں بیٹے حسن نواز اور حسین نواز اشتہاری قرار دئیے جا چکے ہیں ایسی حالت میں ن لیگ کشمکش کا شکا ر ہو چکی ہے ان کے بعض ممبران کی آواز کی گونج بدل چکی ہے جبکہ سننے میں آ رہا ہے کہ نواز شریف نے پاکستان کی ٹکٹ کٹا لی ہے تا کہ ن لیگ میں اٹھنے والے اختلافات پر قابو پا سکیں جبکہ میری ناقص رائے کے مطابق ان کا یہ فیصلہ ان کے لیے مفید ثابت ہو سکتا ہے لیکن میاں نواز شریف پر جو کیس چل رہے ہیں وہ گھٹنوں تک اس میں دھنس چکے ہیں جو ان کے لیے لمعہ فکریہ ہو سکتے ہیں شہباز شریف اور مریم کی ملاقات اسی سلسلے کی کڑی تھے کہ کیسے مل کر ان مسائل کا حل تلاش کیا جائے۔ایک اور مسئلہ یہ بھی ہے کہ کہ حسن اور حسین نواز پاکستانی عدالتوں میں پیش نہیں ہونا چا ہتے بقول ان کے کہ ان پر پاکستانی قانون لاگو نہیں ہوتا ان کے والد پاکستانی ہیں ان کی والدہ پاکستانی ہیں ان کے والد پاکستان کے تین بار منتخب ہونے والے وزیر اعظم ہیں ان کے چچا شہباز شریف عرصہ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کے وزیر اعلیٰ ہیں حیران کن بات ہے کہ ایک وزیر اعظم کے بیٹے ایک وزیر اعلیٰ کے بھتیجے پر پاکستانی قانون لا گو نہیں ہو سکتے آج پا کستان کی جو حالت ہے یا پاکستانی کی جو حالت زار ہے وہ لمعہ فکر یہ ہے پاکستان میں مک مکائو کی سیاست نے تما م پاکستانی اداروں کی تباہی میں اہم کردار ادا کیا اور کرپشن کے ناسور نے ہمارے ملک کو قرضوں میں دھکیل دیا جس سے عام آدمی کی زندگی اجیرن ہو گئی اللہ جزائے خیر دے ان کو جنہوں نے ملک میں ایمانداری کے ساتھ کام کیے اور جو کر رہے ہیں پی ٹی آئی کے عمران خان اور جہانگیر خان کا کیس عدالت میں ہے اور وہ بھی مشکل میں نظر آ رہے ہیں کڑے احتساب کا عمل جاری رہنا چاہیے پی پی پی کے ایک زرداری سب سے بھاری نے اپنے بیٹے بلاول بھٹو زرداری کو میدان میں لا کھڑا کیا ہے جسکی سندھ میں پوزیشن مستحکم ہے لیکن پنجاب میں ان کو خاصی محنت کرنا ہو گی جبکہ ایم کیو ایم کے زیادہ لوگوں نے مطفیٰ کمال کا سہارا لے لیا ۔جماعت اسلا می کے امیر جناب سراج الحق بھی ٹف ٹا ئم دینے کے موڈ میں نظر آتے ہیں خیبر پختونخواہ میں اسفند یار ولی اور مولانا فضل الرحمنٰ کا اپنااپنا ووٹ بینک موجود ہے جبکہ اس دفعہ لبیک یا رسول اللہ بھی بھرپور طریقہ سے مقابلہ کر سکتی ہے لہذا یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا اس دفعہ آخری موقعہ ہے کہ ووٹ کا درست استعمال کیا جائے اور ابن الوقت سیاستدانوں کا بائیکاٹ کیا جائے تا کہ قوم ترقی کی طرف گامزن ہو سکے اس دفعہ چند نا گذیر وجوہات کی وجہ سے کافی عرصہ بعد آپکی خدمت میں حاضر ہوں اب انشاللہ سلسلہ چلتا رہے گا اللہ میرا اور آپ سب کا حامی و ناصر ہو۔