اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

843,240FansLike
9,977FollowersFollow
561,200FollowersFollow
181,482SubscribersSubscribe

ننکانہ صاحب لینڈ ریکارڈ سنٹر کرپشن کا گڑھ ،سینکڑوں سائلین کا احتجاجی مظاہرہ

ننکانہ صاحب (عثمان سندرانہ )ننکانہ صاحب لینڈ ریکارڈ سنٹر کرپشن کا گڑھ بن گیا،ننکانہ صاحب لینڈ ریکارڈ سنٹر کے عملہ کی کرپشن اور لوٹ مار کے خلاف سینکڑوں سائلین کا احتجاجی مظاہرہ ،

رات دو بجے ننکانہ لینڈ ریکارڈ سنٹر پر پہنچنے والے سائلین سارا دن ذلیل و خوار ہوتے ہیں جبکہ رشوت دینے والوں کے نام ترجیحی بنیادوں پر ٹوکن لسٹ میں شامل کیے جاتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کوٹ نامدار کے رائے ولایت علی کھرل،منڈی فیض آباد کے شاہد علی ، موڑ کھنڈا کے محمد اکرم ، سید والہ کے خان بہادر،بچوکی پار کے سخاوت علی و دیگر مظاہرین نے الزام عائد کیا ہے کہ ننکانہ صاحب اراضی ریکارڈ سنٹر میں اندھیرنگری چوپٹ راج کا قانون رائج ہے

شدید سردی میں دور دراز سے آنے والے سائلین رات 2بجے لینڈ ریکارڈ سنٹر پہنچ جاتے ہیں اور اپنی باری کے انتظار میں ساری ساری رات شدید سردی میں ٹھٹھرتے رہتے ہیں لیکن رشوت نہ دینے کی وجہ سے سائلین سارا دن خوار ہوتے ہیں جبکہ ٹاؤٹ مافیا کی ملی بھگت سے لینڈ ریکارڈ سنٹر کا عملہ پانچ سو سے ایک ہزار روپے رشوت دینے والوں کے نام ٹوکن لسٹ میں شامل کر دیتا ہے اور ہمیں سارا دن انتظار کی ذلت سے دوچار ہونا پڑتا ہے مگر پھر بھی ہماری باری نہیں آتی اور بعض اوقات بر وقت فرد نہ ملنے کے باعث لوگوں کی ضماتیں منسوخ ہو جاتی ہیں یا لوگوں کو جیل سے بر وقت رہائی نہیں ملتی

مظاہرین نے کہا کہ پٹوار سسٹم اس سے بہتر تھا جہاں ہماری عزت نفس مجروح نہیں ہوتی تھی ، مظاہرین نے میڈیاکے سامنے ثابت کیا کہ لینڈ ریکارڈ سنٹر میں نہ پہنچنے والوں کے نام بھی لسٹ میں درج تھے جبکہ لینڈ ریکارڈ سنٹر کے عملہ کی ملی بھگت سے کرپٹ مافیا سر گرم ہے مظاہرین نے کہا کہ ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ ساڑھے چار سال سے ننکانہ صاحب میں تعینات لینڈ ریکارڈ سنٹر کے انچارج بلال بھٹی سمیت کرپٹ مافیا کے خلاف قانونی کاروائی کیا جائے ننکانہ صاحب لینڈریکارڈ سنٹر کے انچارج بلال بھٹی نے کہا کہ لوگ اپنی باری کے لیے رات بارہ بجے سنٹر پر پہنچ جاتے ہیں اور حکومت پنجاب کے نوٹیفکیشن کے مطابق عملہ رات گئے سائلین کی لسٹ میرٹ پر ترتیب دیتا ہے اگر کسی کو کوئی شکایت ہے تو وہ ڈپٹی کمشنر یا محکمہ انٹی کرپشن کو تحریری درخواست دے کر تحقیقات کرواسکتا ہے میں اس بارے میں کچھ نہیں کر سکتا کیونکہ میرا عملہ دیانت داری سے اپنے فرائض سر انجام دے رہا ہے ۔