اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

842,552FansLike
9,978FollowersFollow
561,200FollowersFollow
181,482SubscribersSubscribe

پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے منتخب۔

بلوچستان سے تعلق رکھنے والے صادق سنجرانی کو پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، فاٹا اراکین اور ایم کیو ایم کی حمایت حاصل تھی۔سینیٹ میں اپوزیشن کے اتحاد نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے صادق سنجرانی کو بالاخر نیا چیئرمین سینیٹ منتخب کرا لیا ہے۔ خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہونے والے انتخاب میں 103 سینیٹرز نے اپنے ووٹ کاسٹ کیے۔ صادق سنجرانی کو 57 جبکہ ان کے مدمقابل حکومتی اتحاد کے امیدوار راجا ظفر الحق صرف 46 ووٹ حاصل کر پائے۔سینیٹ الیکشن میں صورتحال اس وقت دلچسپ ہو گئی جب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے تین سینیٹرز ایوان سے غیر حاضر رہے جس کی وجہ سے مسلم لیگ ن کی قیادت شدید تذبذب کا شکار رہی۔ دنیا نیوز کے ذرائع کے مطابق جے یو آئی (ف) کے مولانا عطا الرحمان، عبدالغفور حیدری اور مولوی فیض محمد ایوان سے غائب تھے تاہم کچھ دیر بعد ان کی واپسی ہو گئی۔سینیٹ کے کُل ارکان کی تعداد 104 ہے لیکن خفیہ ووٹنگ میں 103 ارکان نے حصہ لیا۔ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین بننے کیلئے 52 ووٹ درکار تھے۔ سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹرز کی تعداد 33 ہے جن میں سے اسحاق ڈار بیرون ملک ہونے کے باعث ووٹ کاسٹ نہیں کر سکے۔اس کے علاوہ مسلم لیگ ن کو پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے 5، نیشنل پارٹی 5، جے یو آئی (ف) 4، مسلم لیگ فنکشنل، اے این پی اور بی این پی مینگل کے ایک ایک ارکان کی حمایت بھی حاصل تھی، جن کی کل تعداد 50 بنتی ہے۔ جماعت اسلامی نے بھی ن لیگ کی حمایت کا اعلان کیا تھا جن کے پاس سینیٹرز کی تعداد 2 ہے۔دوسری جانب پیپلز پارٹی 20، تحریک انصاف 13، بلوچستان کے آزاد سینیٹرز 6 اور یوسف بادینی کے ووٹ کو شامل کر کے کل تعداد 40 بنتی ہے۔ ایم کیو ایم اور فاٹا اراکین نے بھی اپوزیشن کے آزاد امیداوار کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔انتخابات سے قبل میڈیا سے گفتگو میں ایم کیو ایم کے رہنماء خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہمارے 5 ارکان صادق سنجرانی کا ساتھ دیں گے۔ ہم نے ایسے موقع پر فائدے حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی۔ صادق سنجرانی کو ووٹ بھی دیں گے اور مہم بھی چلائیں گے۔فاٹا رکن سینیٹر ہدایت اللہ کا کہنا تھا فاٹا کے تمام 8 ووٹ صادق سنجرانی کو دینگے، فاٹا اراکین نے ڈپٹی چئیرمین شپ کے لئے تمام جماعتوں سے رابطہ کیا لیکن کسی پارٹی نے مثبت جواب نہ دیا۔ انہوں نے کہا بلوچستان کی اس لئے حمایت کر رہے ہیں کہ وہ ہماری طرح پسماندہ علاقہ ہے فاٹا سینیٹرز سنجرانی کو ووٹ دینگے۔