اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

837,096FansLike
9,977FollowersFollow
560,500FollowersFollow
169,527SubscribersSubscribe

شہباز شریف کی گرفتاری ن لیگ آپے سے باہر

مسلم لیگ (ن) نے پنجاب اسمبلی کے باہر شہباز شریف کی گرفتاری کیخلاف دھرنا دیا اور شدید احتجاج کیا۔مسلم لیگ (ن) کے ارکان پنجاب اسمبلی پارٹی کے صدر شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے پنجاب اسمبلی پہنچے تو حکومت نے احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے پنجاب اسمبلی کے مرکزی گیٹ کو خاردار تاریں لگا کر مکمل طور پر بند کردیا اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی۔لیگی ارکان اسمبلی نے مل کر دروازے کو کھولنے کی کوشش کی تاہم پولیس اہلکاروں نے ان کی کوشش ناکام بنادی۔ لیگی ارکان اسمبلی خاردار تاریں پھلانگ کر اور رکاوٹیں توڑتے ہوئے اسمبلی کے احاطے میں داخل ہوگئے۔اپوزیشن رہنماؤں نے اسمبلی کے داخلی دروازے پر دھرنا دے کر احاطے میں ہی اپنی اسمبلی سجالی اور احتجاجی اجلاس منعقد کیا۔ لیگی رہنماؤں نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور شہباز شریف کی گرفتاری پر سخت احتجاج کیا۔ لیگی ارکان اسمبلی نے پلے کارڈز اٹھا رہے تھے جن پر انتقامی سیاست بند کرو اور شہباز شریف کو رہا کرو کے نعرے درج تھے۔خواجہ سعد رفیق نے احتجاجی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کا جمہوریت سے کوئی تعلق نہیں یہ فسطائی حکمران ہیں، پنجاب اسمبلی کی تاریخ میں پہلی بار اراکین اسمبلی پر دروازے بند کئے گئے ہیں، عمران خان اپوزیشن کے ساتھ گتھم گتھا ہونا چاہتے ہیں اور اسمبلی کے دروازے بند کرنا آمرانہ اقدام ہے۔حمزہ شہباز شریف نے احتجاجی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان میں منتخب اراکین اسمبلی کی بات سننے کا حوصلہ نہیں ہے، پنجاب اسمبلی کو نہیں بلکہ جمہوری نظام پر تالہ لگایا گیا ہے، ایسا نیا پاکستان صرف آپ کو مبارک ہو، ہم میدان میں نکلیں گے جلسے کریں گے اور اسمبلیوں کے دروازے بھی کھلیں گے۔حمزہ شہباز نے کہا کہ عمران خان پہلے بنی گالا کی تجاوزات کا حساب دو پھر غریب ریڑھی والوں کے خلاف کارروائی کرنا ، آپ کے سینئر وزیر نے اربوں کا غبن کیا، اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بیٹا این آئی سی ایل کیس میں اندر رہا، وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے قتل کے مقدمے میں پیسے دے کر جان چھڑوائی ، کیا پاکپتن کیس نیا پاکستان کی مثال ہے۔مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں صوبائی حکومت کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے باہر رکاوٹیں کھڑی کرکے راستے بند کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہارکان پارلیمان کو روکنا حکومت کی گھبراہٹ اور غیرجمہوری رویے کا واضح ثبوت ہے، کسی بھی منفی صورتحال کے ذمہ دار اسپیکر پنجاب اسمبلی اور حکومت ہوگی۔