اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

836,562FansLike
9,977FollowersFollow
559,500FollowersFollow
169,527SubscribersSubscribe

ننکانہ صاحب میں ٹھیکیدار نے افسران کی ملی بھگت سے درجنوں سکولوں کی عمارتیں گرا دی گئیں

ننکانہ صاحب(چوہدری افضل حق خاں) محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران کی ملی بھگت سے ٹھیکیداروں نے درجنوں سکولوں کی خطر ناک عمارات کو گرانے کی آڑ میں اچھی حالت کی عمارتوں کو مسمار کرکے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کانقصان پہنچا دیا ، لاکھوں روپوں کا ملبہ کوڑیوں کے بھاؤ فروخت کردیا گیا اعلیٰ افسران کی ملبہ چھوٹے افسران اور اساتذہ پر ڈالنے کی کوشش تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم ضلع ننکانہ کے افسران کی ٹھیکیداروں سے ملی بھگت سے خطر ناک قرار دیئے جانے والی 62 سکولوں کی عمارتوں کی جزوی یا مکمل مسمار ی کا ٹینڈر اخبارات میں شائع کیا گیا جس میں خطرناک سکولوں کی نشان دہی نہیں کی گئی تھی جس کی آڑ میں فوکل پرسن رانا احتشام الحق اورکلرک اللہ دتہ نے ساز باز کرکے ٹھیکیداروں کے ہاتھوں 62 خستہ حال سکولوں کی مسماری کے علاوہ مزید15سکولوں کو اچھی حالت کی عمارتوں کوبھی مسمار کروادیاجبکہ ان گرائی گئی عمارات میں سے کچھ عمارتیں قابل مرمت تھیں ،انکوائری آفیسر ڈی او ایلیمنٹری ارشد علی نے اپنی انکوائری رپورٹ میں ڈی او سیکنڈری رانا احتشام الحق اور کلر ک اللہ دتہ کو ذمہ دار قرار دیالیکن بعد ازاں اعلیٰ افسران کو بچانے کے لیے اس رپورٹ میں متعلقہ اے ای اوز اور سکولوں کے ہیڈ ٹیچرزپر بھی ذمہ داری ڈال دی گئی جبکہ سابق سی ای او ایجوکیشن محمد ارشاد نے پری ڈی آر سی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطر ناک عمارتوں کو مسمار کرایا جائے جنکی وجہ سے ہمارے سکولوں کی درجہ بندی متاثر ہوتی ہے اور موجودہ سی ای او ایجوکیشن محمد نثار میؤ نے اپنے مءؤقف میں کہا کہ سکولوں کی خطرناک عمارتوں سروے کے لیے محکمہ بلڈنگ کے ایک نمائندہ سمیت تین رکنی سروے ٹیم تشکیل دی گئی جس نے 128سکولوں کی عمارتوں کو خطرناک قرار دیا جن میں 82زیادہ خطرناک تھیں ان میں سے 62سکولوں کی عمارتوں کو مسمار کرنے کا ٖفیصلہ کیا گیا انہوں نے کہا کہ رانا احتشام الحق اورکلرک اللہ دتہ نے جعلی ورک آرڈر بناکر ٹھیکیداروں کو سکولوں کی عمارتیں گرانے کا کام سونپ دیا جب ٹھیکیدار سکولوں کو گرانے جاتے تو وہاں سکول کا سٹاف یا لوگ انہیں عمارت گرانے کی وجہ پوچھتے تو کلرک اللہ دتہ اگلے دن ٹھیکیدار اورمزدوروں کے ساتھ مذکورہ سکول میں پہنچ جاتا اور انہیں سکول گرانے کے ورک آرڈدکھاتے ہوئے کہتا کہ اگر تم نے کوئی مزاحمت کی تو تمہارے خلاف کار سرکار میں مداخلت کرنے کے جرم میں کاروائی کی جائے گی انہوں نے کہا کہ رانا احتشام الحق اور کلرک اللہ دتہ کو معطل کر انکوائری شروع کردی گئی ہے جبکہ متعلقہ ٹھیکیداروں عبدالشکور اور کے ڈی اینڈ سنز ے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے محکمہ انٹی کرپشن کو لیٹر لکھ دیاگیا ہے۔