کرنسی کنورٹر

اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

806,477FansLike
9,940FollowersFollow
552,800FollowersFollow
169,527SubscribersSubscribe

آج پتہ چلا ڈیم بنانے میں غفلت کس نے کی،چیف جسٹس

لندن: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ڈیمز بنانے کا حکم سپریم کورٹ نے دیا ان کی تعمیر کوئی نہیں روک سکتا۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے لندن کے ایک مقامی ہوٹل میں دیامیر بھاشا ڈیم کیلیے فنڈ ریزنگ ڈنر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں فوری انصاف ملتا ہے اور کرپٹ افراد کو برداشت نہیں کیا جاتا، یہاں کی عدالتوں میں 40، 40 سال دھکے نہیں کھانے پڑتے جب کہ میں نے اپنے ملک میں بہت ناانصافی دیکھی ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آزاد ملک بہت بڑی نعمت ہے اور زندگی کا وجود پانی کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم پر چاروں صوبے کبھی متفق نہیں تھے۔تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیم اتفاق رائے کے باوجود کیوں نہ بنائے گئے؟ 40 سال سے ڈیم کیوں نہ بنے، غفلت کس نے کی؟ آج پتہ چلا ڈیم بنانے میں غفلت کس نے کی، کہتے ہیں دریائے سندھ پر ڈیم نہیں بننے دیں گے لیکن میں کہتا ہوں دریائے سندھ پر بیسیوں ڈیم بنیں گے۔جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ڈیم بنانے کا حکم سپریم کورٹ نے دیا لہٰذا حکومت اس پر عملدرآمد کرے، ڈیمز کی تعمیر کوئی نہیں روک سکتا، کوئی ڈیم کی تعمیر میں کاوٹ بننے کا نہ سوچے۔ انہوں نے کہا کہ پتہ ہے صرف چندے کی رقم سے ڈیم نہیں بن سکتا، ڈیم کیلیے چندہ جمع کرنا معاملے کی حساسیت بتانا ہے۔خطاب کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی بھی مہم بچوں کے ہاتھ آجائے تو رک نہیں سکتی، میری نواسی نے بھی جمع پونجی سے ڈیم فنڈ میں حصہ ڈالا۔چیف جسٹس نے بتایا کہ پاکستان کو پانی کے سنگین مسائل درپیش ہیں اس لیے پانی کا مسئلہ فوری حل نہ کرنے کے نتائج بھی سنگین ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں تعلیم، صحت اور پانی کے سنگین مسائل ہیں جب کہ کوئٹہ میں پانی کی سطح 2 ہزار فٹ تک نیچے چلی گئی۔قائداعظم محمد علی جناح کے حوالے سے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کے عاشق تھے لہٰذا آج بھی پاکستان سے عشق کرنے والے لوگوں کی ضرورت ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ سمندرپار پاکستانی ملک کے سب سے بڑے عاشق ہیں۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے واضح کردیا کہ ان کا کوئی سیاسی مقصد نہیں صرف فلاح انسانیت ہی ان کا اولین مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد صرف انسانی فلاح کیلیے کام کروں گا۔ میں نے یتیموں کے حقوق مرتے ہوئے دیکھے ہیں اس لیے اگر یتیموں، بیواؤں کو انصاف نہ ملا تو معاشرتی انتشار پھیل سکتا ہے۔