
بھارت میں والدین نے بیٹے کے خلاف انوکھا کیس کر دیا ۔والدین نے کیس میں موقف اختیار کیا کہ بیٹے کی شادی 2017 میں دھوم دھام سے کی لیکن ابھی تک اس کی کوئی اولاد نہیں ہوئی ۔ اس لیے بیٹا شادی پر آنے والے تمام اخراجات انہیں واپس کرے جو کہ 12 کروڑ روپے بنتے ہیں ۔
والدین کا موقف ہے کہ بیٹے کو کو امریکا سے سے تعلیم دلوا کر پائلٹ بنایا ۔جس کے بعد 2017 میں اس کی خوب دھوم دھام سے شادی کی جس پر کروڑوں روپے خرچ آیا اور یہ صرف اس لیے کیا کیونکہ وہ بچے دیکھنا چاہتے تھے لیکن ایسا نہیں ہوا ۔
I gave my son all my money, got him trained in America. I don't have any money now. We have taken a loan from bank to build home. We're troubled financially& personally. We have demanded Rs 2.5 cr each from both my son & daughter-in-law in our petition: SR Prasad, Father pic.twitter.com/MeKMlBSFk1
— ANI UP/Uttarakhand (@ANINewsUP) May 11, 2022
والد ین کا موقف ہے کہ کی شادی پر 1 کروڑ 35لاکھ روپے کی گاڑی تحفے میں دی جبکہ ولیمہ فائیو اسٹار ہوٹل میں کیا ۔
61 سالہ سنجیو کمار اور ان کی اہلیہ سادھنا نے درخواست میں یہ بھی بتایا آیا کہ انہوں نے بہو اور بیٹے کو ہنی مون کے لیےاپنے خرچ پر تھائی لینڈ بھی بھیجا ۔یہ سب اس لیے کیا تا کہ وہ اپنی نسل کو آگے بڑھتا دیکھ سکیں لیکن ایسا نہیں ہوا۔ اس متعلق کئی بار بہو اور بیٹے سے بات بھی کی لیکن انہوں نے توجہ نہیں دی ۔ والدین کا کہنا ہے کہ وہ بہو اور بیٹے کو ایک سال کا وقت دیتے ہیں اگر ان کی خواہش پوری نہ کی گئی تو انہیں تمام تر پیسے واپس لوٹانے ہوں گے۔