
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ میرے حساب سے انتخابات نومبر میںہوں گے لیکن یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ایک دو ماہ لیٹ بھی سکتے ہیں ۔
امریکی میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق پاکستان میں انتخابات 90 دن کے اندر لازمی ہونے چاہیے لیکن الیکشن کمیشن اگر چاہےتو تکنیکی بنیادوں پر ایک دو ماہ کی توسیع کر سکتا ہے ، اگر حلقہ بندیاں ہو ئیں تو فروری مارچ میںالیکشن ہوں گے ۔
ملک اگلے30 سال بھی ایسا ہی چلے گا جیسا پچھلے 30 سال سے چل رہا، بلاول بھٹو
جیو نیوز کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کیساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر حلقہ بندیاں ہوئیں تو فروری کے تیسرے ہفتے یا مارچ کے پہلے میںالیکشن ہوں گے ، انہوں نے کہا تھا کہ میری رائے کے مطابق آئینی تقاضہ ہے کہ حلقہ بندیاں ہونی چاہئیں ، دسمبر تک حلقہ بندیوں کا عمل مکمل ہونا ہے ۔
وزیرداخلہ کا مزیدیہ بھی کہنا تھا کہ آئین میں درج ہے کہ ایک مردم شماری پر دو الیکشن نہیں ہوں گے ، آئین کہتا ہے کہ مردم شماری نوٹیفائی ہو جائے تو حلقہ بندیاں ضروری ہیں، حلقہ بندیاں آئینی ضروریات ہیں ، اس مردم شماری پر بہت اعتراضات تھے۔