
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عدلیہ سمیت ہر ادارہ اس وقت تقسیم کا شکار ہے۔کبھی اس قسم کے مخدوش حالات نہیں دیکھے۔اداروں کی بے توقیری کی جا رہی ہے۔
سینیٹ کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بڑا انسان وہ ہے جو اپنی غلطی تسلیم کرے، ماضی میںاختلافات کے باوجود تمام سیاست دان پاکستان کے مفاد میں ایک پیج پر ہوتے تھے۔، 2014میں دہشت گردی پاکستان میںعروج پر تھیتب وزیراعظم نواز شریف نے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں تمام سیاست دانوں کو اکٹھا کیا۔اس کے بعد سانحہ اے پی ایسپر بھی سب ایک پیج پر تھے۔
انہوں نے کہا کہ 2019 میں بھارتی طیارے پاکستانی میں داخل ہوئے، تب میری کمر کی تکلیف کا مذاق اڑایا گیا، اس وقت ایک اہم اجلاس میں وزیراعظم اور آرمی چیف کو آنا تھا، سب نے ڈیڑھ گھنٹہ انتظار کیا مگر جنرل باجودہ اکیلے آئے، ہم سب سمجھ گئے تھے عمران خان نہیں آئے اسے انا کہتے ہیں ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج سیاست دان کا لفظ گالی بن چکا ہے، آج نظام کو تہہ و بالا کرنے کے لیے آخری دھکا نہیں لگایا جارہا، میں نے زندگی میں کبھی ایسے مخدوش حالات نہیں دیکھے، عدلیہ سمیت ہر اداروں کی تقسیم ہے، اداروں کی بے تو قیری کی جارہی ہے۔