
افغانستان میں طالبان فورسز نے کابل میں بیوٹی سیلونز پر ملک گیر پابندی کے خلاف احتجاج کرنے والی خواتین کو زبردستی منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی۔
امریکی میڈیا کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب 30 کے قریب خواتین مالکان اور کارکنان دارالحکومت کے مرکزی حصے میں بیوٹی پارلر کے باہر جمع ہو کر طالبان سے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کر رہی تھیں۔
مظاہرین نے سکیورٹی فورسز پر تشدد کی فلم بندی کرنے سے روکنے کے لیے لاٹھیوں سے مارا اور ان میں سے کچھ سے موبائل فون چھیننے کا الزام لگایا۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو میں دکھایا گیا ہے طالبان فورسز ہوائی فائرنگ کا سہارا لے رہے ہیں اور مظاہرین پر پانی کا چھڑکاؤ کر رہے ہیں۔
تظاهرات امروز زنان آرایشگر در رابطه به بستن آرایشگاه، با خشونت و سرکوپ از سوی طالبان مواجه شدند!
Today's demonstration of female hairdressers in relation to closing the barber shop was met with violence and sarcopah by the Taliban#BanTaliban #همیاری_زنان_افغانستان pic.twitter.com/0Dt10khEIq— Golchehrah Yaftali (@womenaidafghan1) July 19, 2023
افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن نے ٹویٹر پر لکھا کہ بیوٹی سیلونز پر پابندی کے خلاف خواتین کی جانب سے پرامن احتجاج کو زبردستی دبانے کی اطلاعات ،افغانستان میں خواتین کے حقوق کا تازہ ترین انکار، تشویشناک ہے۔
افغانوں کو تشدد سے پاک اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہے۔ ڈی فیکٹو حکام کو اسے برقرار رکھنا چاہیے۔