افغانستان کے خلاف سیریز میں خود پی سی بی سے آرام کے لیے درخواست کی : شاہین شاہ

قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر اور پی ایس ایل 8 کی فاتح ٹیم لاہور قلندر کے کپتان شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ انہوں نے خود پی سی بی کو فون کیا اور انہیں ٹیم میں شامل کرنے کی بجائے آرام کی درخواست کی ۔

شاہین شاہ نے بابر اعظم اورمحمد رضوان کا نام لیے بغیر کہا کہ ہم تینوں کے افغانستان کے خلاف سیریز میں آرام کے لیے پی سی بی انتظامیہ کو فون کیے تھے۔

یاد رہے کہ پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے تینوں سینئر کھلاڑیوں کوافغانستان کے خلاف اسکوارڈ میں شامل نہ کیے جانے پر سوشل میڈیا پر یہ خبریں روز پکڑ رہی تھیں کہ تینوں کھلاڑیوں کو زبر دستی ٹیم سے باہر کیا گیا ہے۔ شاہین شاہ کے بیان کے بعد یہ تمام قیاس آرائیاں دم توڑ چکی ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری توجہ ایشیا کپ اور وورلڈ کپ کی طرف ہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں بولنگ ضرور کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فاسٹ بولنگ کی تاریخ ہمیشہ سنہری رہی ہے۔ پی ایس ایل کی بدولت پاکستان کو احسان اللہ اور زمان خان جیسا ٹیلنٹ ملا۔امید ہے کہ پی ایس ایل کی طرح افغانستان کے خلاف سیریز میں بھی دونوں نوجوان بولر اچھی کارکردگی دکھائیں گےاور پاکستان کے فاسٹ بولنگ اٹیک کو مظبوط کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل ہو یا قومی کرکٹ ،ٹیم کی ہمیشہ یہی ڈیمانڈ ہوتی ہے کہ میں جلد وکٹ لوں ۔ میری کوشش بھی یہی رہتی ہے کہ جلد وکٹ لے کر مخالف ٹیم کو پریشر میں لا سکوں۔

انہوں نے حارث رؤف کی کارکردگی کے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ حارث رؤف پر انہیں اندھا اعتماد ہے ۔ حارث رؤف دنیا کے بہرین گیند بازوں میں سے ایک ہیں ۔ حارث رؤف اگر 22 رنز بھی کھاتے ہیں تو میں ان پر اندھا اعتماد کروں گا۔

انہوں نے لاہور قلندر کے متعلق ایک سوال پر کہا کہ ٹیم مینجمنٹ نے مجھے کپتان بنا کر مجھ پر اعتماد کیا، ثمین رانا اور عاقب جاوید نے ٹیم بنانے میں بڑا اہم کردار ادا کیا۔ مجھےا س وقت کپتان بنایا گیا جب مجھے کپتان نہیں ہونا چاہیے تھا۔