اب الیکٹیبلز توڑکر(ن)لیگ کی حکومت بنائی جائےگی،سہیل وڑائچ

سہیل وڑائیچ

سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ 2018 سے اب حالات بدل گئے ہیں، اُس وقت تحریک انصاف کا اتنا ووٹ بینک نہیں تھا جبکہ ن لیگ کا ووٹ بینک زیادہ تھا، الیکٹیبلزکو ملا کر پی ٹی آئی کی حکومت بنائی گئی تھی۔

نجی ٹی وی پروگرام میں سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ اب تحریک انصاف کا ووٹ بینک زیادہ ہے، میرا خیال ہے کہ اب الیکٹیبلز کو توڑ کر ن لیگ کی حکومت بنائی جائے گی، پنجاب سے جو پی ٹی آئی کو 20 سے 25 ایم ایز چھوڑکر گئےہیں ان کا کوئی بنیادی ووٹ بینک نہیں تھا،جبکہ پی ٹی آئی میں 60 سے 70 لوگ دیگر پارٹیوں سے آئےتھے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ پرویز خٹک کے پارٹی چھوڑنے سے تحریک انصاف کو بڑا انتخابی ڈینٹ پڑا ہے، اب پرویزخٹک کی پارٹی میں خیبر پختونخواہ سے الیکٹیبلز توآگئے ہیں اس میں کوئی شک نہیں یہ بڑے طاقتورہیں، کیا تحریک انصاف کا ووٹ بینک بھی ان کیساتھ آیا ہے؟ اب دیکھنا یہ ہے کہ استحکام پاکستان پارٹی کی طرح پرویز خٹک اپنا بیانیہ بنا پائیں گے ۔

ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ پی ٹی آئی کا ووٹ بینک برقرار ہے اور وہ غصے میں بھی ہے یہ غصہ اس وقت تک نہیں اترے گا جب تک الیکشن نہیں ہو جاتے، پارٹی کارکنان نومئی کے واقعات کو چیئرمین پی ٹی آئی کی غلطی سمجھتے ہوئے بھی ان کیساتھ چل رہے ہیں۔

ڈیفالٹ کےخطرے کا سوچ کر رات کو نیند نہیں آتی تھی:وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ بھٹو صاحب نے بھی کئی غلطیاں کی لیکن ووٹ بینک برقرار رہا، لوگ ایک وقت کا انتظار کرتے ہیں جب غلطیاں بہت بڑھ جاتی ہیں تو پھروہ پارٹی چھوڑتے ہیں اور ووٹ بینک ٹوٹنے میں 8 سے دس سال جاتے ہیں اگر اسے پہلے توڑاجائے تو اس کیلئے بڑی تعداد میں بندے توڑنے اور پولیٹکس کھیلینی ہوتی ہے ۔

سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ ق لیگ اور ن لیگ سے 70 سے 80 لوگ تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے تب جا کر 2018 میں پی ٹی آئی حکومت بنانے میں کامیاب ہوئی تھی، پنجاب میں اب بھی تحریک انصاف کا ووٹ بینک برقرار ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ اگر آزادانہ الیکشن ہوئے تو تحریک انصاف زیادہ سیٹیں جیت جائے گی اور پی ٹی آئی وفاق میں حکومت بھی بنا سکتی ہے اور پنجاب میں بھی زیادہ سیٹیں لے گی۔

منی لانڈرنگ کیس ، مونس الہیٰ اشتہاری قرار

انکا کہنا تھا کہ اگر فیئر اینڈ فری الیکشن ہوں تو تحریک انصاف خیبر پختونخواہ اور پنجاب سے مل کر حکومت بنا سکتی ہے،لیکن مجھے اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ فری اینڈ فیئر الیکشن نہیں ہونگےاس کی وجہ یہ ہے کہ 2018 میں بھی فری اینڈ فیئر الیکشن نہیں ہوئے تھے۔

سینئر تجزیہ کار نے کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ شاید چیئرمین پی ٹی آئی نااہل ہو جائیں یا انہیں جیل بھیج دیا جائےگا،شاید وہ الیکشن کمپئین بھی نہیں کریں گےاور یہی سب پچھلی دفعہ نواز شریف کیساتھ بھی ہوا تھا، انہیں نااہل کر کے جیل بھیجا گیا تھا تبھی جا کر ن لیگ کے الیکٹیبلز ٹوٹے تھے۔