عمران خان کی ضمانت پر رہائی کی درخواست پر سماعت24 اگست تک ملتوی

عمران خان ظل شاہ قتل کیس

اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف کی سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کی درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سماعت کی۔

وکیل الیکشن کمیشن امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ مجھے تیاری کیلئے 2 ہفتے کا وقت دیا جائے، چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ آپ کو کچھ وقت دے دیتے ہیں لیکن 2 ہفتے نہیں دے سکتے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے وکیل کو تیاری کیلئے دو دن کا وقت دے دیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء کی جانب سے مؤکل سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے کا شکوہ کیا گیا تو چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ صورتحال دیکھ کر مناسب آرڈر جاری کیا جائے گا۔

عمران خان کی اہلیہ نے شوہر کو زہر دیے جانے کا خدشہ ظاہر کر دیا

سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ میں الیکشن کمیشن کے وکیل کو وقت دینے کی مخالفت کرتا ہوں، یہ سراسر زیادتی ہوگی،مؤکل کی سزا صرف 3 سال ہے۔ جیل میں میرے مؤکل کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔

وکیل شیرافضل مروت نے کہا کہ ہمیں چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ سمجھ نہیں آرہی کہ آپ کو ملاقات سے کیوں روکا گیا؟ میں نے تمام صورتحال مدنظر رکھتے ہوئے آرڈر دیا تھا، میں اس حوالے سے آرڈر پاس کروں گا۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 24 اگست تک ملتوی کردی۔