آبدوز ٹائٹن کے ڈوبنے کے متعلق ٹائی ٹینک فلم کے ڈائریکٹر کے انکشافات

یمز کیمرون

عالمی شہرت یافتہ فلم ٹائی ٹینک کے ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے انکشاف کیا ہے کہ بد قسمتی سے کئی بار خبردار کرنے کے باوجود یہ واقعہ پیش آیا ، واقعے سے قبل اوشن گیٹ کو ممکنہ خطرات سے خبردار کیا گیا تھا۔

کمپنی کے سابق ملازم نے انکشاف کیا ہے کہ لاپتہ آبدوز ٹائٹن کا پہلا ٹیسٹ ناکام اور دوسرا منسوخ کرنا پڑا تھا ، برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جیمز کیمرون جو 1997 میں ریلیز ہونے والی شہرہ آفاق فلم ٹائی ٹینک کی ڈائریکشن سے قبل بذات خود 33 مرتبہ ٹائی ٹینک کاملبہ دیکھنے کیلئے جا چکے ہیں ۔

جیمز کیمرون نے کہا کہ جب 18 جون کو آبدوزلاپتہ ہو ئی تو اس وقت میں بحری جہاز میںتھا ، مجھے معلوم ہوا کہ آبدوز سے رابطہ منقطع ہو چکاہے ، اس وقت میں سمجھ گیا تھا کہ آبدوز کا الیکٹرونک سسٹم غیر فعال ہو گیا ، اوراب اس میں سوار لوگوں کا زندہ رہنا ناممکن ہے ، رابطے کرنے پر مجھے معلوم ہوا کہ آبدوز گہرے سمندر میں چلی گئی ہے ،جسکی گہرائی 800 میٹر ہے، اس وقت مجھے یہ قوی اندازہ ہوا کہ آبدوز implosion کا شکار ہو گئی ہے۔

ڈائریکٹر نے کہا کہ میں جانتا تھا کہ آبدوز وہیں پر موجود ہے جہاں اس میں سوار لوگ جانا چاہتے تھے، انہیں وہی سے آبدوز کا ملبہ بھی ملا ، کمپنی میں کام کرنے والے لوگوں نے نوکری چھوڑ دی لیکن وجہ نہیں بتائی ، گہرے پانی میں غوطہ خوری کرنے والوں میں سے کچھ افراد نے اوشن گیٹ کو خط بھی لکھا کہ آپ تباہی کے دہانے پر جا رہے ہیں۔

ٹائٹن نامی آبدوزامریکہ میں قائم کمپنی اوشن گیٹ ایکسپیڈیشن چلاتی ہے ، جسکی خصوصیات کے مطابق اسے 96 گھنٹے تک زیر آب رہنے کیلئے بنایا گیا تھا ، آبدوز کی تلاشی کیلئے امریکی کوسٹ گارڈ نے ریسکیو آپریشن شروع کیا جو 5 روز تک جاری رہا ۔

آبدوز میں موجود افراد کے پاس آکسیجن کی اضافی سپلائی 22 جون کو پاکستانی وقت کے مطابق چار بجے ہو گئی تھی،امریکی کوسٹ گارڈ کیجانب سے گزشتہ روز تصدیق کی گئی تھی کہ لاپتہ آبدوز ٹائٹن کی تلاش کے دوران سمندر کی تہہ میں ٹائی ٹینک کے قریب کچھ ملبہ ملا ہے۔

ٹائٹن آبدوز میں سوار مسافروں کے ایک دوست اور ڈرئیونگ ماہر ڈیوڈ میرنز نے بی بی سی کو بتایا کہ اس ملبے میں ٹائٹن آبدوز کا لینڈنگ فریم بھی شامل ہے ، لاپتہ آبدوز کی مالک کپمنی اوشن گیٹ نے اسکے بعد گزشتہ شب دو پاکستانیوں سمیت 5 افراد کےمرنے کی تصدیق کر دی تھی۔

بی بی سی نے عدالتی دستاویزات کے حوالے سے بتایا ہے کہ کہا گیا تھا کہ آبدوز کو جانچ کی ضرورت ہے ، موجودہ حالت میں جب یہ انتہا ئی گہرائیوں تک پہنچے گی تو مسافروں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے ، مارچ 2018 میں میرین ٹیکنالوجی سوسائٹی کی طرف سے اوشن گیٹ کو بھیجے گئے ایک خط میں بھی ٹائی ٹینک کے قریب لاپتہ ہونے والی آبدوز کی کمزور سیفٹی پر خدشات کا اظہارکیا گیا تھا۔