سب ساتھ چھوڑجائیں توجیتےگاوہی جسےمیں ٹکٹ دوں گا:عمران خان

عمران خان ظل شاہ قتل کیس

وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ کے ججز سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ہے کہ آپ ہمارے لیے آخری امید ہیں ۔میرا لیڈر شپ سے رابطہ نہیں ہوا پارہا اور میرے گھر کا انٹرنیٹ بند کر دیا گیا۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ختم ہو چکی ہے۔ ججوں میں اختلاف رائے ہے لیکن اگر جمہوریت کو نہ بچایا تو تاریخ آپ کو معاف نہیں کرے گی۔ میرا لیڈر شپ سے رابطہ نہیں ہوا پارہا اور میرے گھر کا انٹرنیٹ بند کر دیا گیا۔سمجھ نہیں آ رہی کس سے رابطہ کروں ۔

ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمارے لوگوں پرپارٹی سے الگ ہونے کے لیےدباؤ ڈالا جارہا ہے۔ ایسے ہتھکنڈوں سے تحریک انصاف کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ مجھے معلوم ہے کہ اس وقت لوگوں پر کتنا پریشر ہے۔

عمران خان نے پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک مذاکراتی کمیٹی بناتا ہوں جو طاقتور لوگوں کے ساتھ بات کرے۔ اگر کمیٹی کو یہ لوگ بیٹھ کر سمجھا دیں میرے بغیر ملک کو آگے لے جانے کے لیے کوئی روڈ میپ ہے تو میں پیچھے ہٹ جاتا ہوں یا کمیٹی کو سمجھائیں کہ اکتوبر میں انتخابات کرانے کا ملک کو کیا فائدہ ہوگا۔

سابق وزیراعظم نے سپریم کورٹ کے ججز سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارے لیے آخری امید ہے کیونکہ قانون کی حکمرانی ختم ہو چکی ہے جس کی واضح مثال ہے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 90 روز گزرنے کے باوجود انتخابات نہیں کرائے گئے۔ جانتا ہوں سپریم کورٹ کے ججوں میں اختلاف رائے ہے مگر پھر بھی اگر جمہوریت کو نہ بچایا تو تاریخ آپ کو معاف نہیں کرے گی۔ سارے جمہوری اداروں کو ایک ایک کر کے تباہ کیا جا رہا ہے۔ مجھے اب نہ لیڈر شپ ملتی ہے نا کارکن۔ سمجھ نہیں آتی کس سے رابطہ کروں۔

پی ٹی آئی کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے ججز ملک کو بچائیں، ملک بنانا ریپلک بن رہا ہے کیوںکہ جو بھی آواز اٹھاتا ہے اس کو اٹھا لیا جاتا ہے۔ یہ تو لگ رہا ہے کہ ہم ہٹلر کے زمانے میں جی رہے ہیں۔ مغرب اور یورپ میں لوگ اس لیے جاتے ہیں کہ وہاں پر کوئی بھی ان کے بنیادی حقوق کے خلاف نہیں جا سکتا مگر یہاں پر کسی کو بنیادی حقوق حاصل نہیں ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اتنے پریشر کے باوجود ہماری جو لیڈر شپ ڈٹی ہوئی ہے میں ان کو سلام پیش کرتا ہوں مگر یاد رکھیں کہ اگر سب بھی ساتھ چھوڑ جائیں تو جیتے گا وہی جسے میں ٹکٹ دوں گا۔ اس وقت اسٹیبلشمنٹ، پی ڈی ایم اور الیکشن کمیشن سب ملے ہوئے ہیں مگر پھر بھی ہمارے مخالفین الیکشن سے بھاگ رہے ہیں۔ کوئی بھی سیاسی جماعت تب ختم ہوتی ہے جب اس کا ووٹ بینک ختم ہو جائے۔