
فیس بک دوست سے شادی کیلئےپاکستان آنے والی بھارتی مسیحی خاتون انجو جسکی 34 سال ہے اسکے والد و بھائی کا بیان منظر عام پر آگیا ۔
بھارتی میڈیا کےمطابق شادی شدہ مسیحی خاتون نے پاکستان جا کر اپنے 29 سالہ دوست سے شادی کرنے کیلئے اسلام قبول کرلیا ، جس پر اسکے سابق شوہر، والداور بھائی نے شدید غصے کا اظہار کیا ہے ۔
انجو کے والد کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بیٹی کی اس حرکت پر شرمندہ ہیں اور وہ ہمارے لیے مر چکی ہے، انجو نے اپنی 13 سالہ بیٹی اور 5 سالہ بیٹے کا مستقبل تباہ کر دیا، اگر اسے جانا تھا تو شوہر سے طلاق لے کر جاتی ۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آپ کی بیٹی نے پاکستان جا کر اسلام قبول کر لیا، تو مجھے اس حوالے سے کچھ بھی معلوم نہیں ہے، انجوا کے والد کا کہنا تھا کہ میری دعا ہے کہ وہ پاکستان ہی مر جائے ۔
بھارتی شہری دریائےستلج میں بہہ کر پاکستان پہنچ گیا
اسی طرح انجو کے بھائی ڈیوڈ نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ بہن اور بہنوئی اچھے تھے نہیں علم کہ کیوں وہ پاکستان چلی گئی ، انجو نے کیوں ایسا کیا اسکی کوئی وجہ نہیں بنتا۔
ڈیوڈ کیمطابق انکی بہن انجو جے پور کیلئےنکلی تھی پھر امرتسر پہنچ کر فون کیا اور بتایاکہ جے پور کے بجائے وہ سیر کیلئے امرتسر آئی ہے لیکن وہ اچانک پاکستان کیسے پہنچ گئی۔
انجو کے بھائی کا کہنا تھا کہ جب اس نے لاہور میں ہونے کا بتایا تو ہم حیران رہ گئے، کیونکہ ہم ڈرے ہوئے تھےکہ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں ہیں۔
انڈیا کے بعدچین سےبھی لڑکی شادی کیلئے پاکستان پہنچ گئی
دوسری جانب انجو کے شوہر اروند کا کہنا ہے کہ میری بیوی مجھ سے جھوٹ بول کر پاکستان پہنچی ، اس نے مجھے بتایا کہ وہ اپنے ایک دوست سے ملنے جے پور جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں 4 دن تک واٹس ایپ کے ذریعے اس سے بات کرتا رہا،لیکن اتوار کو مجھے معلوم ہواکہ وہ جے پور میں نہیں بلکہ پاکستان کے شہر لاہور میں ہے ۔
انجو کا کہنا ہے کہ وہ مجبوری میں اپنے شوہر کیساتھ رہ رہی تھی ، انجو اور پاکستانی نوجوان نصر اللہ کی دوستی 2019 میں فیس بک پر ہوئی ، انجوکا ویزہ 20 اگست کو ختم ہو رہاہے ۔