اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

834,437FansLike
9,976FollowersFollow
558,900FollowersFollow
169,527SubscribersSubscribe

کشکول تھامے مودی کی تصویر لگانے پر بھارتی سیاستدان گرفتار

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی کشکول ہاتھ میں لیے تصویر پوسٹ کرنے پر مقامی سیاستدان کو گرفتار کر لیا گیا۔تامل ناڈو میں وزیر اعظم کے دورے سے ایک دن قبل مقامی تامل جماعت کے رہنما ستھیا راج بالو نے مودی کی تصویر میں ایڈیٹنگ کر کے انہیں کشکول ہاتھ میں لیے دکھا کر بھیک مانگنے سے تعبیر کیا تھا اور اس تصویر کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا جس پر انہیں ہفتے کو گرفتار کر لیا گیا۔حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے باقاعدہ شکایت کے بعد انہیں گرفتار کر کے امن عامہ کو خراب کرنے اور سماج میں طبقاتی فرق پیدا کرنے کا ذمے دار ٹھہرایا گیا ہے۔ضلع کے ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرے کی شرط پر بتایا کہ ہمیں ستھیاراج بالوں کے خلاف شکایت موصول ہوئی تھی جس کے نتیجے میں قانون کے مطابق کارروائی کی گئی۔اس وقت ستھیاراج بالو پولیس کی حراست میں ہیں جہاں ان سے تفتیش جاری ہے لیکن ناقدین نے حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار رائے کا قتل قرار دیا ہے۔یہ پہلا موقع نہیں کہ حکومت یا اس کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے والوں کے خلاف مودی حکومت نے کارروائی کی ہو بلکہ گزشتہ سال بھی اسی جرم میں درجنوں افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ریاست منی پور میں اپنی پوسٹ کے ذریعے وزیر اعظم مودی اور وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ کو تنقید کا نشانہ بنانے والے ٹیلی ویژن کے رپورٹر بھی اس وقت جیل میں موجود ہیں۔کشوری چندرہ ونگتھیم کو گزشتہ سال دسمبر میں اس کالے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا جس کے مطابق حکام کسی بھی شخص کو بغیر ٹرائل کے ایک سال تک حراست میں رکھ سکتے ہیں۔انہوں نے وزیر اعلیٰ پر خطے میں ہندوتوا کے نظریے کو فروغ دینے کا الزام لگایا تھا اور انہیں مودی اور انتہا پسند ہندو گروپ آر ایس ایس کا پٹھو قرار دیا تھا۔ناقدین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ملک کے سیکولر تشخص کو خطرات لاحق ہیں۔