اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

809,663FansLike
9,937FollowersFollow
553,900FollowersFollow
169,527SubscribersSubscribe

بھارت42 پاکستانیوں کا قاتل بری،دفتر خارجہ کی مزمت

بھارت کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سمجھوتہ ایکسپریس حملے میں ملوث سوامی اسیم آنند سمیت 4 ملزمان کو بری کردیا، 2007ء میں ہونیوالے بم دھماکے میں 40 سے زائد پاکستانی شہید ہوئے تھے جبکہ مرنے والوں کی مجموعی تعداد70 کے قریب تھی۔بھارتی میڈیا کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت پنچ کلہ نے سمجھوتہ ایکسپریس بم حملوں کے ماسٹر مائنڈ سوامی اسیم آنند سمیت تمام ملزمان کو بری کردیا۔پاکستان اور بھارت کے درمیان ہفتہ وار چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس پر 18 فروری 2007ء میں ہریانہ کے علاقے میں بم حملہ کیا گیا تھا جس میں 42 پاکستانی شہید ہوئے جبکہ دیگر کا تعلق ہندوستان سے تھا۔

بھارت کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے تحقیقات کے بعد جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا تھا کہ دہشت گردوں نے دھماکے کیلئے آئی ای ڈی (امپرووڈ ایکسپلوزیو ڈیوائس) اور آتشگیر مادہ استعمال کیا تھا اور پانی پت ہریانیہ کے قریب ٹرین کی دو بوگیوں کو بھی نذر آتش کیا جبکہ ٹرین کے دیگر ڈبوں سے سوٹ کیس میں نصب مزید 2 بم بھی برآمد ہوئے تھے جو پھٹ نہ سکے۔رپورٹ کے مطابق آر ایس ایس (راشٹریہ سیوک سنگھ) کے رضا کار سوامی اسیم آنند کیخلاف سمجھوتہ دھماکا کیس زیر سماعت آخری مقدمہ تھا، اس سے قبل انسداد دہشت گردی کی تحقیقات کرنیوالے بھارتی ادارے این آئی اے نے انہیں حیدر آباد دکن کی مکہ مسجد اور راجستھان کی اجمیر درگاہ پر دھماکوں میں بھی ملوث قرار دیا تھا، بھارتی عدالتیں گزشتہ دو سال کے دوران انتہاء پسند ہندو دہشت گرد کو دیگر مقدمات میں پہلے ہی بری قرار دے چکی ہیں۔نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے 2011ء میں سمجھوتہ ایکسپریس دھماکوں سمیت دیگر 6 مقدمات کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا جن میں مبینہ طور پر بھارتی انتہاء پسند ہندو ملوث تھے، این آئی اے نے سمجھوتہ دھماکوں کا الزام 8 افراد پر لگایا تھا، تاہم بعد میں بتایا گیا کہ دھماکوں کی منصوبہ بندی کرنیوالا آر ایس ایس کا ایک کارندہ سنجیل جوشی دسمبر 2007ء میں اپنے ہی ساتھیوں کے ہاتھوں قتل ہو گیا تھا۔

دفتر خارجہ نے سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے میں ملوث انتہاء پسند دہشت گردوں کو رہا کرنے پر مایوسی کا اظہار کردیا، ترجمان کا کہنا ہے کہ 42 پاکستانیوں کے قاتلوں کو بری کرنا قابل مذمت ہے، مقدمے کی مزید تفصیلات ملنے پر باضابطہ ردعمل دیں گے۔