اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

837,944FansLike
9,977FollowersFollow
560,500FollowersFollow
169,527SubscribersSubscribe

برونائی دارالسلام میں اسلامی قوانین نافذ

برونائی دارالسلام میں اسلامی قوانین نافذ کر دیے گئےہیں۔نئے قوانین کے تحت زنا کے مرتکب افراد اور ہم جنس پرستوں کو جنسی تعلق ثابت ہونے پر سنگساری جب کہ چوری پر مجرم کو ہاتھ کاٹنے کی سزا ہوگی۔برونائی میں ان قوانین کے نفاذ کا اعلان ابتدائی طور پر 2014ء میں کیا گیا تھا جن کا مرحلہ وار نفاذ کیا جا رہا تھا۔برونائی کے وزیرِ اعظم کے دفتر کی جانب سے جاری ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہاشریعتی سزاؤں پر مبنی قوانین 3 اپریل سے نافذ العمل ہوں گے۔سرکاری اعلامیے کے مطابق شریعہ قوانین ایسے جرائم کے خلاف ہیں جو اسلامی تعلیمات کے منافی ہیں اور یہ قوانین ہر فرد کو چاہے اس کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو، مکمل آزادی اور تحفظ کی ضمانت دیتے ہیں۔

برونائی دارالسلام میں مئی 2014ء میں اسلامی شریعت کے مطابق سزاؤں کا نظام متعارف کرایا گیا تھا۔ابتدائی قوانین کے تحت رمضان کے مہینے میں روزہ نہ رکھنے اور جمعے کی نماز ادا نہ کرنے والوں کو جرمانے اور جیل کی سزائیں تجویز کی گئی تھیں۔بدھ کو نافذ ہونے والے نئے قوانین کے تحت چوری ثابت ہونے پر مجرم کو کم سے کم کوڑوں اور زیادہ سے زیادہ ہاتھ کاٹنے کی سزا بھی نافذ کردی گئی ہے۔ہم جنس پرستی کے تحت جنسی تعلق ثابت ہونے اور زنا کے مرتکب افرد کو سنگساری یعنی پتھر مار کر قتل کرنے کی سزائیں بھی نافذ ہو گئی ہیں۔برونائی معدنی وسائل سے مالا مال جنوب مشرقی ایشیا کا ایک چھوٹا سے ملک ہے جس کی کل آبادی صرف ساڑھے چار لاکھ کے لگ بھگ ہے۔برونائی دارالسلام کے سلطان حسن البلقیہ کا شمار دنیا کے امیر ترین افراد میں ہوتا ہے اور ان کی دنیا بھر میں جائیدادیں اور پرتعیش ہوٹل ہیں۔برونائی کی حکومت کی ویب سائٹ پر جاری ایک اعلامیے میں 72 سالہ بادشاہ نے کہا ہے کہ وہ لوگوں سے یہ امید نہیں رکھتے کہ وہ شریعہ قوانین کے نفاذ کے ان کے فیصلے سے متفق ہوں گے یا اسے قبول کریں گے۔ لیکن ان کے بقول اتنا ہی کافی ہوگا کہ دنیا ان کی قوم کا اسی طرح احترام کرے جیسا کہ برونائی دوسروں کا کرتا ہے۔