اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

836,617FansLike
9,977FollowersFollow
559,500FollowersFollow
169,527SubscribersSubscribe

بیساکھی مشاعرے میں پاکستان کے نامور شعراء کی شرکت

ننکانہ صاحب( عثمان سندرانہ) پاکستان بھر سے شاعروں کی ننکانہ صاحب آمد’بیساکھی ہر انسان کے لئے خوشی کا پیغام ہے کیونکہ اس مہینے میں امیر ہو یا غریب اسے گندم کی شکل میں سال بھر کا اناج مل جاتا ہے۔‘ننکانہ صاحب میں بیساکھی کے تہوار کی دم توڑتی روایات اور پنجابی ثقافت کو زندہ رکھنے ادبی تنظیم وجدان کے زیر اہتمام پنجابی مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔مشاعرے میں پاکستان بھر سے معروف شاعروں نے اپنا کلام پیش کیا اور خوب داد بٹوری۔ ادبی سرگرمی کے ذریعے بیساکھی کے تہوار کی دم توڑتی روایات کو زندہ رکھنے اور پنجابی زبان کے فروغ کیلئے ننکانہ صاحب میں ادبی تنظیم وجدانکے زیر اہتمام نوویں سالانہ وساکھی مشاعرے کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستان بھر کے نامور شعراء نے حصہ لیا۔ جس مقام پرمشاعرے کا انعقاد کیا گیا وہ سامعین سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔نوویں سالانہ وساکھی مشاعرے کی صدارت تنظیم کے صدر اور معروف شاعر محمد انور زاہد نے کی،ڈسٹرکٹ بار روم میں چھ گھنٹے جاری رہنے والے معاشرے میں ملک بھر سے اردو اور پنجابی زبان کے معروف شعراء نصیر خاں بلوچ،رائے محمد خان بلوچ،غلام حسین ساجد،ڈاکٹر ضیاء الحسن،واجد امیر،حمیدہ شاہین،،علی اصغر عباس،افضل عاجز،عاصم پڈھیار،آفتاب نواب،عمیر علی واصف،عبد الراؤف نبی پوری اور مرزا یاسین بیگ سمیت دیگر نے شرکت کی۔شعرا کی جانب سے پنجابی اور اردو زبان میں سنایا جانے والا زیادہ تر کلام بیساکھی اور پنجاب کی روایات سے متعلق تھا جسے حاضرین نے بے حد پسند کیا اور ہر شاعر کو خوب داد سے نوازا گیا۔شعراء نے وساکھی شروع ہو نے پر غریب آدمی کو ملنے والی خوشی،انسانی رویوں اور معاشرتی رویوں سمیت دیگر موضوعات پر منفرد انداز میں اپنا کلام پیش کیا اور خوب داد بٹوری،دور دراز سے اہل ادب کی کثیر تعداد نے مشاعرے میں شرکت کی اور معروف شعراء کے کلام سے خوب لطف اندوز ہو ئے،مشاعرے کے دوران مقامی گلوکاروں مبینہ اکبر اور مبارک علی نے معروف شعراء کا کلام اپنی خوبصورت آواز میں سنایا اور سماں باندھ دیا،اہل ادب نے ننکانہ صاحب جیسے شہر میں قومی سطح کا بہترین مشاعرے منعقدکروانے پر ادبی تنظیم وجدان کی کاوشوں کو سراہا۔ادبی تنظیم وجدانکے زیر اہتمام پنجابی زبان میں نویں بار ننکانہ صاحب میں اس طرح کے مشاعرے کا اہتمام کیاگیا جس کا مقصدادبی سرگرمی کے ذریعے بیساکھی کے تہوار کی دم توڑتی روایات کو زندہ رکھنے ،پنجابی زبان کا فروغ اور اپنی زبان سے محبت اور اپنی ماں بولی کا احترام اجاگر کرنا تھا۔