بارسلونا میں’’مسئلہ کشمیر اور یورپ میں پاکستانی وکشمیری کمیونٹی کی ذمہ داریاں‘‘ کے موضوع پر جلسہ عام

نیوز الرٹ (زاہد مصطفٰی سے) بارسلونا ای یو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن اسپین اور اردو دوست ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ’’مسئلہ کشمیر اور یورپ میں پاکستانی وکشمیری کمیونٹی کی ذمہ داریاں‘‘ کے موضوع پر مقامی ریسٹورنٹ کے ہال میں جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی ستارہ قائداعظم ایم ای پی واجد خان تھے۔چوہدری پرویز اقبال لوہسر نے برسلز سے خصوصی شرکت کی۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے کیا گیا اور نظامت کے فرائض کامران خان نے سر انجام دئیے۔واجد خان اور دیگر شہروں سے آنے والے مہمانوں کا استقبال ڈھول کی تھاپ اور پھولوں کے گلدستے پیش کر کے کیا گیا۔ اس موقع پر شرکائ نے پاکستان زندہ باد کے نعرے بلند کئے۔پرجوش نعروں میں واجد خان کو ہال میں لے جایا گیا ۔واجد خان نے فردا فردا تمام افراد سے مصافحہ کیا۔تقریب سے چوہدری قیصر نت،چوہدری پرویز اقبال لوہسر،عاطف ظہیر،چوہدری زاہد، سید فریاد حسین شاہ ،چوہدری ثاقب طاہر ،محترمہ فرح اعوان،چوہدری واصف بجاڑ اور ایم ای پی واجد خان نے خطاب کیا ۔مقررین نے اپنے خطاب میں واجد خان کو ستارہ قائداعظم ملنے پر دلی مبارک باد پیش کی اور کہا کہ ہم واجد خان کو یورپین پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر اور پاکستان کا مقدمہ لڑنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ واجد خان جیسے نوجوان پاکستان کا فخر ہیں اور اوورسیز پاکستانی ان پر اعتماد کا اظہار کرتے ہیں ،واجد خان نے جس طرح یورپی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر تاریخی ہیرنگ کرائی اور مقبوضہ کشمیر میں مودی کے مظالم کے خلاف 50ایم ای پیز کے دستخطوں کے ساتھ ایک کھلا خط لکھا ۔جس سے مسئلہ کشمیر کو عالمگیر حیثیت حاصل ہوئی ۔چئیرمین ای یو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن یورپ چوہدری پرویز اقبال لوہسر نے اپنے خطاب میں واجد خان کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ مسئلہ کشمیر اور جی ایس ٹی پلس پر جس طرح واجد خان نے کام کیا ہے وہ داد کے قابل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مودی کے مظالم کے سامنے واجد خان کشمیریوں کی ایک توانا آواز ہے ۔جسے یورپی پارلیمنٹ اور دنیا بھر میں سنا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور دنیا میں بھی امن دیکھنا چاہتا ہے ۔اس کی بڑی مثال پاکستان نے اپنےخلاف ہونے والی جارحیت میں پکڑا جانے والا پائلٹ ابھی نندن کو واپس کر کے دی ۔انہوں نے کہا کہ میرا ہمسایہ بُرا ہے فسادی ہے اور انسانیت کے قاتل کے ہاتھ میں ہے کہتے ہیں کہ ہمسایہ بدلا نہیں جا سکتا لیکن ہم اپنا ہمسایہ ہندوستان ،بھارت سے بدل کر خالصتان کو بنانا چاہتے ہیں تاکہ ہم امن اور خوشحالی کی زندگی پا سکیں ۔واجد خان جب خطاب کے لئے آئے تو ہال میں موجود تمام افراد نے کھڑے ہو کر تالیاں بجا کر بھر پور استقبال کیا ۔اور پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعرے بلند کرتے رہے۔واجد خان نے اپنے پرتپاک استقبال اور عوام کی جانب سے بے پناہ ملنے والے خلوص کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں پہلی بار بارسلونا میں آیا ہوں اور بے شمار محبت سمیٹ کر جا رہا ہوں اور اس محبت ،خلوص کو ہمیشہ یقد رکھوں گا۔انہوں نے کہا کہ میں حکومت پاکستان کا بھی مشکور ہوں جس نے میرے کام کو سراہا اور ستارہ قائد اعظم سے نوازا ۔انہوں نے کہا کہ ستارہ قائد اعظم کا ملنا میری زندگی کا ایک خوبصورت دن اور لمحہ تھا ۔ واجد خان نے مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یورپین پارلیمنٹ میں ہونے والی ہیرنگ کئی اعتبار سے تاریخی ہے۔ہیرنگ کی مودی حکومت کی مخالفت کےساتھ ساتھ مجھےاور میرے خاندان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں لیکن میں اپنے مظلوم کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا رہا اور وہ تاریخی لمحہ بھی آیا جب پارلیمنٹ میں ہیرنگ ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ زندگی کا مقصد مظلوم انسانوں کی مدد کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں ایم ای پی رہوں یا نا رہوں اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی آواز بنتا رہوں گا ۔تقریب کے اختتام پر سانحہ سری لنکا اور نیوزی لینڈ کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے ہال میں موجود تمام افراد نے کھڑے ہو کر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی ۔اور کہا کہ ہم دنیا میں کہیں بھی ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔ای یو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن اور اردو دوست ایسوسی ایشن کی جانب سے واجد خان کو یاد گار اورتعریفی شیلڈ پیش کی گئی ۔جبکہ واجد خان نے ڈاکٹر قمرفاروق کو ان کی صحافتی خدمات اور یورپ بھر میں مسئلہ کشمیر کو نمایاں کوریج دینے پر تعریفی سند پیش کی تو ہال تاکیوں سے گونج اٹھا۔