اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

836,230FansLike
9,974FollowersFollow
559,500FollowersFollow
169,527SubscribersSubscribe

نیب کو سوچنا چاہیے کہ صرف کیس بنانا مقصد نہیں ہے

کرپشن کیس کے ملزم عطاءاللہ کی بریت کے خلاف نیب اپیل پر سماعت سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں ہوئی۔ملزم عطاء اللہ پر نیشنل بینک میں بطور کیشیئر کرپشن کا الزام تھا اور اسے ہائیکورٹ 4 سال قبل بری کرچکی ہے۔سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نیب پر برہم نظر آئے اور ریمارکس دیےکہ نیب کو سوچنا چاہیے کہ صرف کیس بنانا مقصد نہیں ہے اور نیب کا مقصد صرف پکڑ دھکڑ نہیں ہے، نیب کو چاہیے جس پر کیس بنائے شواہد بھی ساتھ لگائے۔چیف جسٹس نے کہا کہ 19 سال سے ملزم کو رگڑا لگایا جا رہا ہے، ملزم پر جس عہدے کی بنیاد پر کرپشن کا الزام ہے اس عہدے کا ثبوت تک نہیں،نیب آخر کرتا کیا ہے؟کیا نیب کا مقصد صرف کیس بنانا ہے؟چیف جسٹس پاکستان کا اپنے ریمارکس میں مزید کہنا تھا کہ نیب کا مقصد کیس ثابت کرنا اور ملزم کو سزا دلوانا بھی ہے، نیب کے اسی رویے کی وجہ سے لوگ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔بعد ازاں عدالتِ عظمیٰ نے کیس کا فیصلہ کرتے ہوئے ملزم عطاءاللہ کی بریت کے خلاف نیب اپیل مسترد کردی۔