کرنسی کنورٹر

اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

806,477FansLike
9,940FollowersFollow
552,800FollowersFollow
169,527SubscribersSubscribe

علی وزیر کو فوری طور پر رہا کرنا چاہیے،جمہوری جماعتیں سیاسی انتقام بھگت رہی ہیں

اسلام آباد میں نیب میں پیش ہونے کے بعدمیڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ احتجاج ہمارا پر امن حق ہے، احتجاج سے کوئی نہیں روک سکتا، ہم ایسے ہتھکنڈوں سے نہیں ڈرتے، نہ اصولوں سے ہٹتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ سیاسی انجینئرنگ کے لیے مشرف کا بنایا ہوا نیب کالا قانون ہے، یہ سیاسی انتقام کے لیے بنایا گیا، تمام اعتراضات کے باوجود ہم چاہتے ہیں ادارے مضبوط ہوں، ہم چاہتے ہیں ملک آئین اور قانون کے مطابق چلے۔بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس میں ایم این اے علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا بھی مطالبہ کر دیا، انھوں نے کہا کہ علی وزیر کی گرفتاری کے لیے آئین اور قانون کو فالو نہیں کیا گیا، ان کے پروڈکشن آرڈر فوری جاری کیے جائیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ عوام کو پتا چلنا چاہیے کہ وزیرستان میں کیا ہو رہا ہے، علی وزیر کو فوری طور پر رہا کرنا چاہیے، ان کے پروڈکشن آرڈر کے لیے اسمبلی میں درخواست دینے کو تیار ہیں۔پی پی چیئرمین نے کہا کہ حکومت نے 80 فی صد بیوروکریٹس اور سرمایہ کاروں کو چور قرار دے دیا ہے، لوگوں کو چور قرار دینے سے معیشت پر اثر پڑ رہا ہے، ہم بے نظیر کے وقت سے کہہ رہے ہیں کہ نیب کالا قانون ہے، جمہوریت پسند سیاسی جماعتیں یہ سیاسی انتقام بھگت رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ آج نیب والوں سے پوچھا کہ آپ نے یہ کیا طریقہ اپنایا ہے، لیکن ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا، جو چیز ہمارے خلاف ہوتی ہے اس پر عمل کیا جاتا ہے، ہم کل بھی با عزت بری ہوئے تھے آج بھی ہوں گے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان ریاست کو اپنے مخالفین کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، کیا مدینے کی ریاست میں روزہ دار خواتین کو گرفتار کیا جاتا ہے؟ ہم اس پر احتجاج کریں گے، عمران خان سے حکومت نہیں چل رہی، ان میں صلاحیت ہی نہیں، آج جو ظلم کیا گیا، سارے فوٹیجز منگوا رہا ہوں، اس پر قانونی راستہ اختیار کریں گے۔انھوں نے بتایا کہ آج نیب آفس میں میرا 20 منٹ انٹرویو ہوا، جن سوالات کا جواب دے سکتا تھا وہ میں نے دیا، مشاورت کے بعد نیب کے مزید سوالوں کے جواب بھی دے دوں گا۔پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ حکومت خوش نہیں کہ نیب ہمارا صرف 99 فی صد کام کر رہی ہے، حکومت چاہتی ہے نیب ان کے 100 فی صد حکم پر چلے، یہ حکومت نیب سے شروع ہو کر نیب پر ختم ہوتی ہے، اسی لیے گزشتہ دنوں چیئرمین نیب پر دباؤ ڈالا گیا تھا، جمہوری قائدین پر فرض ہے وہ ایسے عناصر کے خلاف باہر نکلیں۔