اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےوزیر مملکت برائے سیفران شہریار آفریدی ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اندھیروں کے بعد روشنی کا وقت ہے۔ جو بھی قانون ہاتھ میں لے گا، اس کیساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ نئے پاکستان میں کوئی کمپرومائزنہیں ہوگا۔شہریار آفریدی نے کہا کہ پختونوں کی تاریخ میں کبھی پاکستان کیخلاف نعرے نہیں لگائے گئے۔ اگر کوئی گلا شکوہ ہے تو بیٹھ کر بات کی جائے۔ پاکستان محفوظ ہاتھوں میں اور اس کا مستقبل روشن ہے۔وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ مسائل کو بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں۔ حکومت بدنیت ہوتی تو محسن داوڑ کو قرارداد پیش نہ کرنے دیتی۔ انہوں نے پی ٹی ایم کو مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ ہر پاکستانی کو عزت دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ جب وزیر داخلہ تھا تو علی وزیر اور محسن داوڑ کو ساتھ بٹھایا۔ ایک لاکھ اکیاسی ہزار بلاک شناختی کارڈ کو بحال کروایا، انہیں قائمہ کمیٹی کا چیئرمین بنایا، اب بھی قانون کے دائرے میں رہ کر ہمارے دروازے کھلے ہیں۔
تازہ ترین