غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بحیرہ مشرقی چین ميں ايک دوسرے کے جنگی بحری جہاز کافی قريب آنے کے بعد امريکا اور روس نے اس پيش رفت کا الزام ايک دوسرے پر عائد کيا ہے۔ ماسکو کا الزام ہے کہ ممکنہ تصادم سے بچنے کے ليے روسی جہاز کو ہنگامی کارروائی کرنا پڑی۔ روسی بحريہ کے ايڈمرل وکٹور کراووچينکو نے اسے امريکا کی ’چھيڑ خانی‘ سے تعبير کيا ہے۔ دوسری جانب امريکی بحريہ نے اس بارے ميں اپنے بيان ميں قصوروار روسی جہاز کے ’غير محفوظ‘ طريقہ ہائے کار کو قرار ديا ہے۔ جمعے کو پيش آنے اس واقعے ميں روايتی حريف ملکوں کے بحری جہاز ايک دوسرے سے پچاس ميٹر کی قربت پر تھے اور کسی بڑے حادثے سے بال بال بچ گئے۔
DEVELOPING: A U.S. Navy guided-missile cruiser was forced to execute emergency moves after a Russian destroyer came within 100 feet of the American ship in the Philippine Sea, with Russian sailors seen sunbathing during pass the Navy is calling “unsafe.” https://t.co/qHg5uQfbiW pic.twitter.com/iqbrYbzUor
— World News Tonight (@ABCWorldNews) June 7, 2019