نیب راولپنڈی میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہنارروال بارڈر سے 12 سے 14 کلومیٹر دور ہے اور یہ کامیاب منصوبے کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔سپورٹس سٹی منصوبہ 90 فیصد مکمل ہوچکا ہے، عالمی معیار کا سپورٹس سٹی بنایا گیا، کہا گیا 6 ارب کے منصوبے میں خورد برد کی گئی، ہم نے پسماندہ علاقوں میں نئی یونیورسٹیاں بنائیں، تعلیم اور انفرا اسٹرکچر میں نئے منصوبے شروع کیے، ہم نے سفید ہاتھی منصوبوں کو بھی مکمل کیا۔رہنما ن لیگ احسن اقبال نے کہا کہ عوام کو بتائیں گے غیر ملکی قرضوں کو دگنا کیوں کیا گیا ؟ ہم پاکستان میں جمہوریت کی جنگ لڑ رہے ہیں، عمران خان مشرف جیسی جمہوریت چاہتے ہیں، انتقامی کارروائیوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گے، ایسے ہتھکنڈے بدترین آمریت میں بھی نہیں آزمائے گئے۔احسن اقبال کا کہنا تھا ترقیاتی منصوبوں سے 5 سال میں 700 ارب بچایا، ایک ایک پیسہ قوم کی امانت سمجھ کر خرچ کیا، میٹرو پشاور منصوبے کی انکوائری ہونی چاہیئے، نیب نے نارووال سپورٹس سٹی منصوبے سے متعلق بلایا تھا، آج ایشین گیمز اور اولمپکس میں پاکستان زیرو ہوچکا، کسی نے بے بنیاد درخواست دے کر انکوائری شروع کرائی۔
اس سے قبل رکن قومی اسمبلی اور مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال آج نیب راولپنڈی کی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے۔نیب کے مطابق احسن اقبال نے اسپورٹس بورڈ کے ملازمین کو ناروال اسپورٹس سٹی میں نوکریاں دی جبکہ احسن اقبال اسوقت پلاننگ کمیشن کے معاملات کو بھی دیکھ رہے تھے۔