اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

808,263FansLike
9,938FollowersFollow
553,600FollowersFollow
169,527SubscribersSubscribe

نئے ٹیکسوں اور قواعد کے خلاف ملک بھر میں تاجروں کی ہڑتال

حکومت کی معاشی پالیسیوں، نئے ٹیکسوں اور قواعد کے خلاف ملک بھر کی تاجر برادری آج ہڑتال کررہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ نے غریب عوام اور تاجر برادری کی چیخیں نکال دی ہیں اور حکومت عوام کو کسی بھی قسم کا ریلیف دینے سے انکاری ہے، اس سلسلے میں کئے گئے مذاکرات بھی حکومت کی وجہ سے ناکام ہوگئے ہیں۔ جس کے بعد احتجاج کا راستہ اپنایا گیا ہے۔ آج کی ہڑتال وفاقی حکومت کو آئینہ دکھا دے گی۔
لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر شہروں میں تاجر برادری کی جانب سے ہڑتال کی جارہی ہے تاہم کچھ تاجر تنظیمیں ہڑتال کے بجائے کاروبار کو رواں دواں رکھنے میں مصروف ہیں ۔مال روڈ، ہال روڈ، انار کلی، نیلا گنبد، شاہ عالم مارکیٹ سمیت متعدد بازار بند ہیں۔ چھوٹی ماکیٹوں پر بھی تالے پڑے ہیں۔ تاجر برادری کا مطالبہ ہے وزیرا عظم فکسڈ ٹیکس کا نظام لے کر آئیں۔

فیصل آباد، قصور، سیالکوٹ، چشتیاں، گجرات، جھنگ، لیا قت پور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی تاجروں کی ہڑتال ہے۔ بعض شہروں میں تاجر دو دھڑوں میں تقسیم نظر آئے۔
پشاور، بنوں، صوابی سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں بھی تاجر حکومتی معاشی پالیسیوں سے تنگ آکر احتجاج پر ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے حکومت پروفیشنل ٹیکس اور سوئی گیس کے نرخوں میں اضافہ واپس لے۔

حکومت کی نئی ٹیکس پالیسی کے خلاف ملک بھر کی طرح اسلام آباد اور راولپنڈی کے تاجر بھی ہڑتال پر ہیں۔ جڑواں شہروں میں کاروباری سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہیں۔آبپارہ، جی 10، جی 11 ،ایف 10 مرکز ،فاروقیہ مارکیٹ، میلوڈی ،جناح سپر اور ستارہ مارکیٹ میں مکمل طور پر شٹر ڈاؤن ہے۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں بھی حکومت کی معاشی پالیسیوں کے خلاف مارکیٹیں اور دکانیں بند ہیں۔ تاجروں نے ٹیکسز میں اضافہ فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔صوبائی دارالحکومت کی اہم کاروباری مراکز منی مارکیٹ، نواں کلی،سریاب روڈ،جوائنٹ روڈ اور باچا خان چوک میں مکل ہڑتال ہے، اس کے علاوہ حب، چمن، گوادر، کچلاک، سبی، قلات، زیارت اور قلعہ عبداللہ سمیت دیگر قصبات میں بھی کاروبار مکمل طور پر بند ہے۔