اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

841,609FansLike
9,977FollowersFollow
560,700FollowersFollow
169,527SubscribersSubscribe

پوری دنیا کو کہتا رہا کہ افغانستان کے مسئلے کا حل صرف بات چیت ہے

وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے واشنگٹن میں تھنک ٹینک یونائیٹڈ انسٹی ٹیوٹ آف پیس (USIP) میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کےصدرڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد اب وہ واپس پاکستان جا کر طالبان کی قیادت سے ملاقات کریں گے اور ان پر زور ڈالیں گے کہ وہ افغانستان میں قیام امن کیلئے افغان حکومت سے براہ راست بات چیت شروع کریں۔انہوں نے کہا کہ وہ شروع سے یہ کہتے آئے ہیں کہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اور اس کیلئے واحد راستہ پر امن بات چیت ہی ہے۔ اور اب جبکہ صدر ٹرمپ نے بھی یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ افغانستان کی جنگ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان امن معاہدہ کر کے ختم کی جائے، یہ مقصد حاصل کرنا ممکن ہو گیا ہے اور پاکستان اس میں تمام تر مدد فراہم کرے گا۔
میں امریکی تھنک کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے یہاں مدعو کیا۔ ملک کے حالات بدلنے کے لیے سیاست میں آنے کا فیصلہ کیا۔ ہم ہمسایوں کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، معیشت کو بہتر کرنے کے لیے ہم امن چاہتے ہیں۔ بھارت کیساتھ کچھ زیادہ مسائل ہیں جنہیں مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں، دونوں ممالک میں کشمیر ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ہم نے انڈین وزیراعظم کو کہا ہے کہ اگر آپ ایک قدم بڑھائیں گے تو ہم دو قدم آگے بڑھائیں گے۔ غربت کو ختم کرنے کے لیے ہمیں مل کر چلنا ہو گا۔
دہشتگردی کی جنگ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 150 ارب ڈالر کا نقصان برداشت کیا، اس دوران 70 ہزار کے قریب لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ میں پوری دنیا کو کہتا رہا کہ افغانستان کے مسئلے کا حل صرف بات چیت ہے، جنگ مسئلہ کا حل نہیں۔ ہیلری کلنٹن سمیت امریکی سفارتکار مجھے پاکستان میں ملے میں نے کہا تھا کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ہمیں مذاکرات کرنا ہونگے۔