اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

841,484FansLike
9,977FollowersFollow
560,700FollowersFollow
169,527SubscribersSubscribe

مقبوضہ کشمیر میں کربلا جیسی صورتحال ہے، ایسے میں یزیدسےبات نہیں کی جاتی

وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا کہ اوآئی سی کافورم اہم ہے، او آئی سی نے مطالبہ کیا بھارت فوری مقبوضہ وادی سے کرفیو اٹھائے ، شاہ اور کہامقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اوریواےای کااوآئی سی میں اہم کردارہوگا، ہمارے لوگ عجلت کامظاہرہ کرتے ہیں ، تھوڑا صبر کرنا چاہیے، سفارتکاری میں تھوڑا وقت لگتا ہے کیونکہ پوائنٹ بنانا پڑتا ہے، سعودی عرب اوریواےای کی بھارت میں اربوں ڈالرکی سرمایہ کاری ہے۔
شاہ محمودقریشی نے کہا اوآئی سی کےبیانات ایسے ہی نہیں دیئےگئے،پاکستان کامؤقف سناگیا، پاکستانی قوم کی توقعات دونوں اہم رہنماؤں کے سامنے رکھیں گے، ایک سال مسلسل کوشش کی بھارت کو کہا آئیں بیٹھ کربات کریں مگر بھارت کی جانب سے ہماری گفتگوکواہمیت نہیں دی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ 5 اگست کے اقدامات کے بعد ہم نےبات چیت کا راستہ چھوڑا، اس وقت بھارت سےبات چیت کی صورتحال ہی نہیں ہے، اس وقت مقبوضہ کشمیر میں کربلا جیسی صورتحال ہے، ایسےوقت میں یزیدسےبات نہیں کی جاتی۔
وزیرخارجہ نے کہا انسانی پہلو سے دیکھا جائے تو مسلم امہ کو آوازا ٹھانی چاہیے، مقبوضہ کشمیر پر قانونی پہلو سے بھی پاکستان کا کیس مضبوط ہے، ہم آج بھی کرتارپور راہداری سےمتعلق گفت وشنید کررہے ہیں، بھارت نے جمعہ کی نماز بند کرائی، قربانی نہیں کرنے دی۔
شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ عمرکوٹ میں خطاب میں کہااقلیتوں کی حفاظت کریں گے، آج بھی کہتےہیں کرتارپورکےوعدےپرقائم ہیں، ہم سکھوں کوان کے حقوق دیں گے،مذہبی آزادی دی جائےگی۔انھوں نے مزید کہا لندن میں اتنابڑامظاہرہ ہوا،برطانوی وزیرخارجہ کوبھی بیان دیناپڑا، برطانوی وزیرخارجہ کہتےہیں مسئلہ کشمیراندرونی معاملہ نہیں ہے، بات چیت کیلئے 3فریق ہے، بھارت پاکستان اور کشمیری ہیں، 2 فریق توبالکل مخالفت کرچکےہیں،تیسرا فریق بھی تفریق ہے۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیری قیادت کوجیل میں ڈال دیاگیا ہے،کرفیواٹھایانہیں جارہا، دنیاکہتی ہےمعاملہ ڈائیلاگ کےذریعےحل کریں گےلیکن صورتحال تو دیکھیں، مسلمانوں کی بھارت میں صورتحال دیکھیں وہ بھی پریشان کن ہے۔
شاہ محمودقریشی نے کہا 30 لاکھ مسلمانوں کی بھارتی شہریت ختم کردی گئی، مقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں کواقلیت میں تبدیل کرنےکی کوشش کی جارہی ہے۔