اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

807,957FansLike
9,938FollowersFollow
553,500FollowersFollow
169,527SubscribersSubscribe

پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں "یومِ تحفظ مریضاں” کی سلسلے میں تقریب اور آگاہی واک کا انعقاد

 اسلام آباد(محمد جابر ) عالمی ادارہ صحت کے اعلان کے مطابق پاکستان میں پہلی مرتبہ "تحفظِ مریضاں کیلئے آواز اُٹھائیے!”کے نعرے کے تحت ” عالمی یوم تحفظ مریضاں” منایا گیا۔ اس دن کو منانے کا بنیادی مقصد ہیلتھ پروفیشنل کو دوران علاج مریض کے تحفظ کو یقینی بنانے اور انہیں کسی بھی نقصان سے بچانے کیلئے آگاہی فراہم کرنا ہے۔ اس ضمن میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ہسپتال میں تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں پارلیمانی سیکرٹری صحت نوشین حامد، عالمی ادارہ صحت کے کنٹری ڈائریکٹر، قومی ادارہ صحت کے ڈی جی میجر جنرل عامر اکرام، پمز کے ایکزیکٹیو ڈائریکٹر و دیگر شریک ہوئے۔ ماہرین صحت کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں دوران علاج غیر محفوظ نظام کے زریعے دنیا بھر میں سالانہ 134ملین افراد متاثر ہوتے ہیں جس میں سے سالانہ 2.6افراد کو موت واقع ہوتی ہے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں ہونے والی اموات اور معذوری کی دسویں بڑی وجہ دوران علاج مریض کو ایڈورس ایفیکٹ ہے۔ اموات ہوتی ہے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں استعمالہونے والے 25 فیصد سرجیکل آلات غیر محفوظ ہوتے ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت نوشین حامد کاکہنا تھا کہ نظام صحت کو بہتر بنانے کیلئے مریضوں کے تحفظ کو یقینی بنانا انتہائی ضروریہے،آج ہسپتالوں میں مریضوں کو تحفظ نہ ملنے کے باعث لوگ ہسپتال جانے سے گھبراتے ہیں،لوگوں کا خیال ہے کہ جس مرض کے علاج کیلئے جاتے ہیں دوسری بیماری ہسپتال سے ساتھ لیکر آتے ہیں،مریضوں کے تحفظ کا عالمی دن منانا ایک اہم پیشرفت ہے، اس دن کو منانے سے ڈاکٹروں اور عملہ میں مریضوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا احساس اور شعور اجاگر ہوسکے گا۔عالمی ادارہ صحت کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر پلیتھا کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں کے اندر دوران علاج غیر محفوظ نظام کے باعث دنیابھر میںسالانہ26 لاکھ اموات کا ہونا تشویشناک ہے، آج دنیا میں ہر پانچ منٹ میں ایک شخص کو غیر محفوظ علاج کے باعث موت واقع ہوتی ہے۔مزید مہمانان کا کہنا تھا کہ شعبہ صحت کیلئے یہ ایک اہم چیلنج ہے کہ لوگ اسپتالوں میں جانے سے ڈرتے ہیں ، ان کا خیال ہے کہ اسپتال گئے تو چار اور بیماریاں ساتھ لائیں گے ، ہمیں لوگوں کو اس خوف سے نکالنا ہوگا۔ہمیں اس کی روک تھام کو یقینی بناکر مریض کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔تقریب کے آخرمیں مہمانانِ خصوصی کو یادگاری شیلڈز پیش کیں گئیں اور آگاہی واک کابھی انعقادکیاگیا، واک میں بڑی تعداد میں ڈاکٹرز، نرسز اور دیگر عملہ نے شرکت کی۔