برطانوی خبر رساںادارے کے مطابق ماحولیاتی آلودگی کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کی نئی لہر شروع ہوئی، مظاہرین نے وسطی لندن کی سڑکیں بلاک کیں جس کے باعث ٹریفک جام ہوگیا۔مظاہرین نے ویسٹ منسٹر، ٹریفالگراسکوائر، پکڈلی سرکس سمیت متعدد سڑکیں بلاک کر کے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور اقدامات نہ کرنے پر حکام سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ بھی کیا۔
پولیس نے مظاہرین کی جانب سے شروع ہونے والے ہنگاموں کے بعد پکڑ دھکڑ شروع کی اور پہلے مرحلے میں تین سو نوجوانوں کو حراست میں لیا بعد ازاں جب مظاہرین نے پتھراؤ اور توڑ پھوڑ شروع کی تو مزید 200 مظاہرین کو حراست میں لیا گیا۔
پولیس کی جانب سے ہونے والی گرفتاریوں کے بعد ماحولیاتی آلودگی کے خلاف آواز اٹھانے والی تنظیموں کے مظاہرین مزید مشتعل ہوگئے اور انہوں نے اپنے ساتھیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔ماحولیاتی کارکنان کا کہنا تھا کہ ’’حکومت انسانوں کی جانیں محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کرنے پر سنجیدہ نہیں، اسی باعث سڑک پر نکل کر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا تاکہ اقدامات کیے جائیں مگر ہمیں آواز بلند کرنے پر ہی گرفتار کرلیا گیا‘‘۔
تازہ ترین