چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے آصف زرداری کی پیشیی کے بعد احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے دھمکانے کےلیے صدر زرداری کو بار بار پیشی پہ بلایا جارہاہے، ہمارے خاندان کے ساتھ نفسیاتی کھیل کھیلا جارہا ہے، میرے کارکنوں کو نشانہ بنایا جارہاہے مگر میں ڈرنے والا نہیں ہوں جھکنے والا نہیں ہوں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میرے پورے خاندان کو گرفتار کرنا ہے کرلو، تم نے جو کرنا ہے کرلو لیکن جمہوریت، انسانی حقوق، 18 وہیں ترمیم، آئین اور این ایف سی ایوارڈ پر ایک آنچ بھی نہیں آنے دینگے، کٹھ پتلی وزیراعظم جو بنی گالہ میں بیٹھا ہوا ہے اسکی ڈور کہیں اور سے ہلتی ہے، یہ جعلی اورکٹھ پتلی حکومت نہیں چل سکتی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ مجھے دھمکانے کےلیے صدر زرداری کو بار بار پیشی پہ بلایا جارہا ہے، نیب دباؤ ڈال کر اپنی مرضی سے کیس لانے کی کوشش ہورہی ہے، ہم پر دباؤ ہے اور دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ ہم بھی لائن میں آجائیں، اور اگر میں اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹا تو والد، پارٹی اور کارکنوں سے انتقامی سلوک کیا جائے گا، لیکن ہم کسی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کو ایک جج کورونا کی وجہ سے ویڈیو لنک کی اجازت ہے اور دوسرا جج زبردستی پیش کراتا ہے، آج یہ ہمارے ساتھ ہورہا ہے کل کسی اور کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔ بلاول نے احسان اللہ احسان کے فرار حوالے سے کہا کہ اے پی ایس کا قاتل بھاگ چکا ہے یہ ریاست پاکستان کی ناکامی ہے لیکن کسی نے از خود نوٹس نہیں لیا، یہ اے پی ایس کے بچوں کو انصاف نہیں دے سکتے وہ مجھے کیا انصاف دیں گے۔
تازہ ترین