گزشتہ رات کراچی کے علاقے صدر پر میں بم دھماکے سے ایک شخص جاں بحق ہوا تھا جبکہ 13 زخمی ہوئے تھے ۔واقعے کی ذمہ داری سندھو دیش لبریشن آرمی نے قبول کرلی ہے ۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق بم موٹر سائیکل کے پیچھے نصب کیا گیا تھا جس میں 2سے ڈھائی کلو گرام بارود استعمال کیا گیا ۔بم کوٹائم ڈیوائس کے ذریعے پھاڑا گیا۔بی ڈی ایس کے مطابق بم میں بیرنگ بالز بھی استعمال کیے گئے ۔
دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آ چکی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے دھماکہ اس وقت ہوا جب وہاں سے ایک سرکاری گاڑی گزر رہی تھی ۔
CCTV footage of #KarachiBlast in Saddar area. The explosion took place as soon as a Pakistan Coast Guard vehicle was spotted. Ball bearings and other explosive elements found in bodies of the dead and injured victims. pic.twitter.com/rr8tGv9GxV
— Wajahat Kazmi (@KazmiWajahat) May 12, 2022
دھماکے میں جاں بحق ہونے والے والے نوجوان کا تعلق رحیم یار خان سے ہے جس کی شناخت عمر صدیق کے نام سے ہوئی ہے۔عمر صدیق کی میت رحیم یار خان منتقل کر دی گئی ہے۔ جاں بحق نوجوان جناح اسپتال میں ٹیکنیشن تھا اور کراچی کے علاقے بزرٹا لائن میں رہائش پزیر تھا۔
Martyr of #Saddar blast, Umar was a resident of Bizerta Lines #Karachi and worked for scanning department at PAF.#KarachiBlast pic.twitter.com/ogPRheZOip
— The Times of Karachi (@TOKCityOfLights) May 12, 2022