افغانستان میں تباہ کن زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر چکی ہیں جبکہ ہزاروں افراد زخمی اور لاکھوں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں ۔ طالبان حکومت نے عالمی برداری سے امداد کی اپیل کی ہے۔
طالبان حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ عالمی برادری اور ہمسایہ ممالک ریلیف کے عمل میں افغان شہریوں کی امداد کریں کیونکہ تمام شہری اور حکومت اپنی مدد آپ بحالی کے کاموں کی طاقت اور استطاعت نہیں رکھتے۔
New pictures from #earthquake in #Paktika 1/3 pic.twitter.com/g5j6EIG60S
— Abdul Wahid Rayan، عبدالواحد ریان (@AWahidRayan1) June 22, 2022
حکام کاکہنا ہے کہ ایسا تباہ کن زلزلہ ملک میں کئی دہائیوں سے نہیں آیا۔ زلزکے باعث کئی گاؤں مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں ۔
عالمی میڈیا کے مطابق منگل کے روز آنے والے 6 اعشاریہ 1 شدت کے زلزلے میں افغانستان میں ہلاکتیں 1500 سے تجاوز کر چکی ہے ہیں جبکہ 25 سو کے قریب لوگ زخمی ہیں ۔
New pictures from #earthquake in #Paktika 3/3 pic.twitter.com/x5WXNBBci3
— Abdul Wahid Rayan، عبدالواحد ریان (@AWahidRayan1) June 22, 2022
میڈیا رپورٹس کےمطابق دشوار گزار اور پہاڑی علاقوں میں ابھی تک ریلیف کے عمل کا آغاز نہیں ہو سکا۔ مواصلات کے نظام کی تباہی کے بعد مقامی لوگ اپنی مدد آپ ریلیف کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
زلزلے میں افغان صوبہ پکتیکا شدید متاثر ہوا ہے جہاں ابھی بھی لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں ۔