اسرائیلی ماہرین آثار قدیمہ نے بدھ کے روز ملک کے جنوب میں 1200سالہ ایک قدیم مسجد دریافت کی ۔حکام کا کہنا ہے کہ مسجد اس خطے کی عیسائیت سے اسلام کی طرف منتقلی پر روشنی ڈالتی ہے۔
اسرائیل کے آثار قدیمہ کی اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ مسجد کی باقیات، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ 1200 سال سے زیادہ پرانی ہے، شہر راحت میں ایک محلے کی تعمیر کے دوران دریافت ہوئی تھی۔
آئی اے اے نے کہا کہ صحرائے نیگیو میں دریافت شدہ مسجد میں مربع کمرہ اور اس کا ممبر مکہ کی سمت میں ہے
اے ایف پی کے مطابق منفرد تعمیراتی خصوصیات ظاہر کرتی ہیں کہ یہ عمارت ایک مسجد کے طور پر استعمال ہوتی تھی۔مسجد میں ایک وقت میں چند درجن نمازیوں کی میزبانی کی گنجائش موجود تھی ۔
رپورٹ کے مطابق مسجد سے تھوڑے فاصلے پرتعیش سرکاری عمارت بھی دریافت ہوئی، جس میں دسترخوان اور شیشے کے نمونے اس کے مکینوں کی دولت کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔