اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

837,096FansLike
9,977FollowersFollow
560,500FollowersFollow
169,527SubscribersSubscribe

بھارت کی سب سے بلند 2 غیر قانونی عمارتوں کو دھماکے سے منہدم کر دیا گیا

بھارت میں غیر قانونی طور پر تعمیر کیے جانے والے100 میٹر بلند ٹوئن ٹاور دھماکے سے منہدم کر دیے گئے۔

سپرٹیک کو 2005 میں نیو اوکھلا انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (NOIDA) نے 14 ٹاور بنانے کی منظوری دی تھی جس میں نو منزلیں تھیں۔ابتدائی منظورشدہ نقشے میں ایک شاپنگ کمپلیکس اور ایک باغیچہ تھا۔ تاہم 2009 میں پروجیکٹ میں تبدیلی کر دی گئی ۔


علاقہ مکینوں نے الہ آباد ہائی کورٹ میں اپیل کی، جس پر عدالت نے اپریل دو ہزار چودہ میں ٹاورز کو گرانے کا حکم دے دیا۔ تاہم سپر ٹیک نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کی اور معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا۔

سپریم کورٹ آف انڈیا نے2021میں نوئیڈا ٹوئن ٹاور کو گرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ٹاورز غیر قانونی طور پر بنائے گئے تھے۔ اس کے بعد سپر ٹیک نے سپریم کورٹ سے اپنے حکم پر نظر ثانی کی اپیل کی۔ سپریم کورٹ میں اس کیس سے متعلق کئی سماعتیں ہوئیں۔ سماعت میں ایمرالڈ کورٹ کے رہائشیوں کے تحفظ سے متعلق خدشات بھی شامل تھے، تاہم عدالت نے اپنا فیصلہ تبدیل نہیں کیا۔


دہلی کے قطب مینار سے اونچی ان دو عمارتوں کو گرانے کے لیے تین ہزار سات سو کلوگرام سے زیادہ دھماکہ خیز مواد کا استعمال کیا گیا تھا۔ ان دو عمارتوں کی تعمیر میں تقریبا آٹھ سو کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے۔ اور اب اس عمارت کو گرانے میں تقریبا ساڑھے اٹھارہ کروڑ روپے خرچ ہوئے۔

جس کا خرچ ٹاور کی تعمیر کرنے والی کمپنی کو ہی اٹھانا پڑے گا۔ ماہرین کے مطابق عمارت کے گرنے سے اٹھنے والا دھواں آسمان میں غبار کی شکل میں تین سو میٹر تک پھیل گیا۔ ارد گرد موجود عمارتوں میں بھی اس کی دھمک محسوس کی گئی۔