اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

843,240FansLike
9,977FollowersFollow
561,200FollowersFollow
181,482SubscribersSubscribe

پولیس نے گاڑی رات 9 بجے برآمد کر لی تھی،ارشد شریف کو 10 بجے گولیاں ماری گئیں ، چوری شدہ گاڑی کے مالک کا بیان

کینیا کی پولیس نے جس گاڑی کو چوری شدہ قرار دے کر صحافی ارشد شریف کی گاڑی پر گولی چلائی اس کے مالک نے پولیس کا بیان مسترد کردیا۔

وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق کینیا کی پولیس نے جس گاڑی کو چوری شدہ قرار دے کر صحافی ارشد شریف کی گاڑی پر گولی چلائی، اس کے مالک کے مطابق پولیس کو علم تھا کہ اصل گاڑی نیروبی شہر کے مضافات میں موجود ہے جبکہ ارشد شریف کی گاڑی پر گولی نیروبی سے 100 کلومیٹر سے بھی زیادہ دور مقام پر چلائی گئی۔

رپورٹ کے مطابق چوری شدہ گاڑی کے مالک ڈگلس کماؤ کا مؤقف ہے کہ ان کی گاڑی میں ٹریکنگ کے جدید ترین آلات نصب تھے جو گاڑی کی لمحہ بہ لمحہ لوکیشن سے پولیس کو آگاہ کر رہے تھے۔

کماؤ نے یہ بھی بتایا کہ پولیس نے ان کے ہمراہ ان کی گاڑی رات ساڑھے 9 بجے بازیاب کرا لی تھی جبکہ ارشد شریف کی گاڑی کو ناکہ لگا کر روکنے کی کوشش اور فائرنگ کا واقعہ رات 10 بجے پیش آیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق مبینہ طور پر چوری ہونے والی گاڑی اور جس گاڑی میں ارشد شریف سوار تھے دونوں کا رجسٹریشن ریکارڈ باضابطہ طور پر درخواست دے کرحاصل کیا گیا ہے اور دونوں گاڑیوں کی ظاہری شکل میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

کینیا کی پولیس کے ترجمان برونو شئوسو نے وائس آف امریکا کے سوالات کے جواب میں کہا ہے کہ چونکہ خود پولیس پر تحقیقات ہو رہی ہیں، اس لیے وہ اس موضوع پر کوئی بیان نہیں دے سکتے۔

واضح رہے کہ ابتدائی بیانات میں کینیا کی پولیس نے اس سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل واقعہ کو شناخت میں غلطی کی بنیاد پر کی گئی کاروائی قرار دیا تھا۔