ترک شہر استنبول میں گزشتہ روز ہوئے دھماکے کے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ترک وزیرِ داخلہ کے مطابق ملزم نے استنبول کی استقلال اسٹریٹ پر بم نصب کیا تھا۔
اس گرفتاری کے بعد ترک وزیر نے کردستان ورکرز پارٹی کو حملے کا ذمے دار قرار دے دیا۔
#Turkey 🇹🇷
🔴 Video showing the moment of the explosion pic.twitter.com/wmco0DJKcL
— Nexx_ (@_Nex3_) November 13, 2022
استنبول بم دھماکے سے متعلق ترکیہ کی وزارتِ داخلہ نے جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ بم دھماکے میں ایک چھوٹی بچی بھی جاں بحق ہوئی ہے۔
ترکیہ کی وزارتِ داخلہ کے مطابق بم نصب کیا گیا تھا، بم دھماکے سے متعلق ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے، حملے میں کردش دہشتگرد تنظیم پی کے کے ملوث ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز دھماکا تقسیم اسکوائر پر ہوا جہاں سیاحوں کی بڑی تعداد موجود تھی، بم دھماکے میں 6 افراد جاں بحق اور 81 زخمی ہوئے تھے۔
🚨 Explosion in Taksim Square, #Istambul. Thoughts and prayers for our brothers and sisters there 💔#Turkey #Explossion pic.twitter.com/HQVhrACmuQ
— VEGAS B 🇵🇰🏴 (@ButtVaqas) November 13, 2022
ترک صدر طیب اردوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ابتدائی اشاروں سے معلوم ہوتا ہے کہ استنبول حملہ دہشت گردی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ غلط بھی ہوسکتا ہے لیکن بظاہر دہشت گردی ہی لگتی ہے۔
صدر اردوان نے کہا تھا کہ اطلاعات کے مطابق حملے میں خاتون کا کردار ہے، ذمے داروں کو قرار واقعی سزا ملے گی۔