
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے موجودہ حکومت کی طرف سے اپنے خلاف کریک ڈاؤن پر اسلام آباد ہا ئی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کر دی ۔
شیخ رشید نے بنیادی حقوق سلب کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپنے کونسل سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ کے ذریعے رٹ پیٹشن دائر کی ۔
رٹ پیٹشن میں وزیر داخلہ رانا ثنااللہ ، ایس پی، ڈی ایس پی اور ایس ایچ کوہسار اور دیگر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور انضباطی کارروائی کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
حکومت الیکشن کےنتیجے سے خوف زدہ ہے:شیخ رشید
درخواست میں استدعا کی گئی ہےکہ حکومت سے شیخ رشید کے خلاف مقدمات کی تفصیل عدالت میں پیش کرنے اور تب تک جملہ مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی بھی درخواست کی گئی ہے۔
رٹ میں کہا گیا ہے کہ آئین پاکستان نے جان و مال اور چادر اور چار دیواری کے تحفظ کو شہریوں کے بنیادی حقوق کے طور پر تحفظ دیا ہے پولیس اور سرکاری ایجنسیوں کو بلاجواز پکڑ دھکڑ گھروں میں چھاپوں اور بنیادی حقوق کو سلب کرنے کا کوئی حق نہیں۔
اس وقت وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے آئین پاکستان کو عملی طور پر معطل کردیا ہے اور اپوزیش لیڈروں ان کے کارکنوں اور سپورٹرز کے خلاف تاریخ کا بد ترین کریک ڈاون چل رہا ہے۔
اعلی عدالتوں کے فیصلوں کی بھی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں اور رہائی کے احکامات پر عمل درآمد کرنے کے بجائے دوبارہ گرفتار کر لیا جاتا ہے اور اس وقت تک رہا نہیں کیا جاتا۔ جب تک مرضی کی پریس کانفرنس نہ کرلی جائے۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے موجودہ حکومت کی طرف سے اپنے خلاف کریک ڈاؤن ، گھروں میں آئے روز کے چھاپوں اور توڑ پھوڑ، ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنانے گھر میں ڈکیتی کرنے اور بنیادی حقوق سلب کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپنے کونسل سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ کے ذریعے رٹ…
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) June 13, 2023
رٹ میں کہا گیا ہے کہ شیخ رشید کے خلاف قبل ازیں حکومت نے سیاسی بنیادوں پر چار مقدمات قائم کئے تھے جن میں سے دو مقدمات کو عدالت نے معطل کردیا تھا ۔
درخواست میں کہا گیا کہ دو مقدمات میںشیخ رشیدضمانت پر ہیں اس وقت کوئی مقدمہ نہ ہونے کے باوجود ان کی گرفتاری کے لئے مسلسل چھاپے مارے جارہے ہیں۔