کراچی(ویب ڈیسک) عبدالستار ایدھی کی بیوہ بلقیس ایدھی نے کہا ہے کہ آخری وقت میں ایدھی صاحب اپنے دفتر آنے کے لئے بے چین تھے، ایدھی صاحب نے دفتر کو ہی گھر بنایا ہوا تھا۔ انہوں نے بتایا ایدھی صاحب بیرون ملک مقیم بیٹے قطب کے لئے زیادہ فکر مند تھے۔ ایدھی صاحب نے 3 دن قبل بیٹے سے بات کی تھی۔ایک انٹرویو کے دوران بلقیس ایدھی نے بتایا کہ ایدھی صاحب کی جیب میں پیسہ نہیں تھا لیکن ان کے خواب بڑے تھے اور اسی بنا پر لوگ انہیں شیخ چلی کہا کرتے تھے۔ بلقیس ایدھی نے بتایا کہ وہ پڑھے لکھے نہیں تھے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ان کے پاس پیسہ بھی آتا گیا اور ان کے تمام خواب بھی پورے ہوتے گئے۔ یقینا اللہ نے ان کا ساتھ دیا اور ہم اللہ کے نہایت شکر گزار ہیں۔
تازہ ترین