
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں پی ٹی آئی کے وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی کی ضمانت مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے 10 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ جرم پر اکسانے، جرم کی سازش یا معاونت کرنے والے کو مرکزی جرم کرنی کی طرح ہی دیکھا جائےگا، عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان پر لگی دفعات میں سزا عمر قید اور سزائے موت ہے، شاہ محمود قریشی کو بھی اسی تناظر میں دیکھا جائے گا۔
عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ بلاشبہ ضمانت سزا روکنا نہیں، عمر قید اور سزائے موت کے ملزمان کو عدالتیں ضمانت دینے میں احتیاط سے کام لیتی ہیں جبکہ اس قسم کے کیسز میں جب تک معقول وجہ موجود نہ ہو ضمانت نہیں دی جاسکتی، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت ضمانت مسترد کرکے ہدایت کرتی ہے کہ ٹرائل 4 ہفتے میں مکمل کیا جائے گا۔