اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

836,873FansLike
9,977FollowersFollow
559,500FollowersFollow
169,527SubscribersSubscribe

سیلاب سے خطرناک حد تک تباہ کاریاں ہوتی ہیں (منظورالٰہی مغل)

خدا سب کو اپنی حفظ و امان میںرکھے۔سیلاب کی تباہ کاریاںاپنا اثر ضرور چھوڑجاتی ہیں کہنے کو تو سیلاب ہے مگرسیلاب ہمیشہ تباہی مچاکرہی جاتا ہے کوئی خیر گزار کر نہیں جاتا۔یہ آناً فاناًبے خبری میں آکربادشاہ کو فقیر کر جاتاہے ۔اور اپنی فیملی کے چند افراد کی جان بھی لے جاتاہے ہے۔جب سیلاب خدا خدا کر کے گزر جاتا ہے تواس وقت نا قابل تلافی نقصانہو چکا ہوتا ہے۔جس کو انسان اپنی زندگی میں شائد ہی پورا کر سکے۔سیلاب کی زد میںآئی کوئی چیز نہیں بچتی۔خواہ زمین ہو مکان ہو۔جانور ہوں یا انسان ہوں۔سیلاب کچھ نہیںچھوڑکر جاتا۔سیلاب اپنے پیچھے ایسے خوف ناک اور ہولناک منظر چھوڑکر جاتا ہے کہ جسے سوچ کر اور دیکھ کر انسان حواس باختہ ہو جاتا ہے۔اور جب کہ اگر اپنے لخت جگریا بہن بھائی رشتہ دار اس سیلاب کی نظر ہو کر پانی میںبہہ گئے ہوںتو یہ حولناک صدمہ زندگی بھر نہیں بھولتا ۔سیلاب ایک قیامت ہے جس میں کوئی خیر نہیں ہوتی سوائے تباہی کے سیلاب کے متاثرین کئی سالوںتک سمبھلنے نہیں پاتے کیوں کہ سیلاب نقصان ہی اتنا کر جاتاہے کہ وہ اپنی زندگی میں کبھی پورانہیں کر پاتا ۔یہ ایک قیامت ہوتی ہے جو سب کچھ اپنے ساتھ لے جاتی ہے ۔کوئی بستی جب چاروں طرف سے پانی میں گھر جائے اور کوئی وہاں کسی کی مدد کو نہ پہنچ پائے تو یہ قیامت نہیں تو اور کیا ہے۔پانی میں گھری بستی کے لوگ کس کو پکار سکتے ہیں کس سے اپنی داد فریاد کر سکتے ہیں کون اس حالت میں ان کی مدد کو پہنچ سکتا ہے۔کون ان بے بس اورمجبور لوگوں کو کھانا پہنچا سکتا ہے کون ایسی حالت میں ان کو دوائی دارو کی خاطر ڈاکٹر کے پاس لے جا سکتا ہے تمام راستے اور تمام تمام رابطے ختم ہو چکے ہوتے ہیں ۔فون کی سہولت اگر کسی کے پاس ہو بھی تو کوئی کیا کر سکتا ہے کئی جگہ پر لوگ بارشوںکے باعث بجلی کی تاروں میں کرنٹ آجانے کی وجہ سے موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں ۔کئی مکانات شدیدبارشوں کی وجہ سے اور سیلاب کے آنے سے جب لوگ اپنے مکانوں کی چھتوں کے ا وپر پناہ لیتے ہیں تو اکثر مکانات منہدم بھی ہوجاتے ہیں جو کسی بھی طرح خطرے سے خالی نہیں ہوتے ایسی حالت میں اکثر اوقات لوگ وبائی امراض کا شکار ہو کر کئی بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں ۔اکثرڈاکٹروں کے بر وقت دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے اور بر وقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے لوگ غفلت کی موت مارے جاتے ہیں ۔سیلاب ایک موت کا پیغام ہے ان لوگوں کے لئے جو ان علاقوں میں رہتے ہیں جو علاقے پانی میں گھر جاتے ہیں ۔سیلابی پانی اور سیلابی ریلوںمیںزہریلے موذی جانوربہہ کر آجاتے ہیں جو بہت نقصان کا باعث بنتے ہیں۔اکثرلوگ ان موذی جانوروں کا شکار ہوکر اللہ کو پیارے ہو جاتے ہیں ۔بعض دفعہ لوگ اپنے گھروں سے جانیں بچاکر اپنے گھروں کا سامان سروں پر اٹھائے ہوئے اور اپنے بچوں کو کاندھوں پر بٹھائے ہوئے اور گلے گلے تک پانی میں ڈوبے ہوئے پانی میں چلتے وقت زہریلے سانپوں اور دوسرے موذی جانوروں کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ان لوگو ں کو موت نے دو طرح سے گھیرا ہوتا ہے ایک تو گھروں میں پانی بھر جانے کی وجہ سے جانیں بچاکر پانی سے گزر کرمحفوظ مقامات کی طرف جا رہے ہوتے ہیں دوسرے بد قسمتی سے زہریلے سانپ بچھو حملہ کر دیتے ہیں ۔یہ بد قسمت لوگ جایں تو کہاں جایں ۔ان غریبوں کی کھڑی فصلیں سیلابی پانی میں بہہ جاتی ہیں ۔اب یہ غریب اور مجبور بے سہارا لوگ اپنی کون کون سی بدنصیبی کا رونا رویں۔اپنے مکانوں کا رونا رویں اپنی زمینوں کا رونا رویں۔اپنی فصلوں کا رونا رویں یا اپنی جانوں کا روناجوابھی تک کھلے آسمان تلے بے یارو مدد گارخدا کے سہارے پڑے ہیں جہاں ان کے کھانے کا کوئی انتظام نہیں ہے ان کے علاج معالجے کی کوئی سہولت موجود نہیں ہے یہ اپنا سب کچھ لٹاکر کسی مسیحا کے انتظار میں آس لگائے بیٹھے ہیں کہ کوئی ہمیں آکریہ تو پوچھے کہ آپ نے کتنے دنوں سے کچھ نہیں کھایا آپ کیسے گزارا کرتے ہو ۔کون آپ کا دوائی دارو کرتا ہے ۔یہاں تو حکومت کی طرف سے بھی ابھی تک کوئی نمائندہ نہیں پہنچاجو آکر ان کی ضروریات کے مطاق کوئی سہولیات میسر کرسکے ۔حکومت کے وزراتو ہیلی کاپٹروں میں بیٹھ کردور دور سے سیلاب ذدگان کے علاقوں کا دورا کرکے اتنا ہی اپنا فرض سمجھتے ہوئے سرخرو ہو جاتے ہیں کہ ہم نے اپنا فرض پورا کر دیا ہے اب ان کی دیکھ بھال ہمارا ذمہ نہیں ہے ۔اب حکومت کا فرض اولین ہے کہ تمام مصروفیت کے باوجوداپنی تمام تر توجہ سیلاب متاثرین پر مرکوز رکھیں اور ان کی بحالی کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جایں کہ جس سے ان متاثرین کی دوبارہ اپنے گھروں میں بحالی ممکن ہو سکے ۔ان غریبوں کے مکمل نقصانات کا ازالہ تو ہرگز ممکن نہیں ہو سکتا پھر بھی حکومت کو حتی المقدور کوشش کرنی چاہئے کہ ان کی جہاں تک ممکن ہوسکے ان کی داد رسی کریں ۔خدا سب کو اپنی حفظ و امان میں رکھے ۔آمین ثمہ آمین