اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

809,245FansLike
9,936FollowersFollow
553,900FollowersFollow
169,527SubscribersSubscribe

پاک، بھارت مقابلے تاریخ کے آئینے میں

پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ مقابلوں کو دنیا کے سنسنی خیز اور دلچسپ مقابلے میں شمار کیا جاتا ہے۔ روایتی حریف جب ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہوتے ہیں تو ایک ارب سے زائد شائقین کے لئے وقت تھم سا جاتا ہے، سڑکیں سنسنان ہو جاتی ہیں، پرستاروں کے دلوں کی دھڑکنیں میچ کی ایک، ایک گیند پر اوپر نیچے ہوتی ہیں، کئی کمزور دل حضرات زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں، کئی کھلاڑی راتوں رات ہیرو سے زیرو اور زیرو سے ہیرو بن جاتے ہیں، شارجہ کپ کے فائنل میچ کی آخری گیند پر جاوید میانداد کا چھکا آج بھی شائقین کے دلوں میں تازہ ہے۔ چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میچ میں بھارت کی بنگلادیش پر جیت کے ساتھ ہی بھارت اور پاکستان کے درمیان اتوار کو ہونے والے فائنل میچ کے بارے میں بھی پرستاروں نے تبصرے کرنے شروع کر دیئے، پرستاروں کا کہنا ہے کہ اس بار انشاء اللہ جیت پاکستان کی ہوگی۔ تاریخ کے اوراق میں دیکھا جائے تو پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کے مابین1978ء سے 4جون2017ء تک مجموعی طور پر 128 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے گئے جن میں سے72 پاکستان نے جیتے، 52 مقابلوں میں قسمت بھارت پر مہربان رہی جبکہ 4میچز برابری کی سطح پر ختم ہوا، ان مقابلوں میں پاکستان کی کامیابی کاتناسب58.06فیصد جبکہ بھارت کا 41.93فیصد رہا۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں دونوںٹیموں کے مابین 2004ء سے اب تک نے کھیلے گئے 4 میچوں میں سے پاکستان اوربھارت نے 2،2میچوں میں کامیابی حاصل کیں، پاکستان نے 2004ء اور2009ء کے ایڈیشنزکے دوران روایتی حریف کو شکست دی تھی جبکہ 2013ء اور2017ء میں بلیوز شرٹس نے گرین شرٹس کو زیر کیا۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی فائنل سے پہلے روایتی حریف 50 اوورز کے مختلف کرکٹ ٹورنامنٹس کے آٹھ فائنلز میں آمنے سامنے آئے ہیں جن میں پاکستان نے 6اور بھارت نے 2 مرتبہ کامیابی حاصل کیں،پہلی مرتبہ دونوں ٹیمیں10 مارچ 1985ء کو ملیبورن میں شیڈول ورلڈ چیمپیئن آف کرکٹ کے فائنل میں مدمقابل آئیں، پاکستان کے کپتان جاوید میانداد تھے جبکہ بھارت کی قیادت سنیل گواسکر کر رہے تھے، بلیوز شرٹس نے مقابلہ8 وکٹوں سے اپنے نام کیا، روایتی حریفوں کے درمیان دوسرا فائنل شارجہ میں 18 اپریل 1986 کو کھیلا گیا، پاکستان نے فیصلہ کن مقابلہ جاوید میانداد کے آخری گیند پر چھکے کی وجہ سے ایک وکٹ سے جیتا، یہ میچ آج بھی کرکٹ کے سنسنی خیز اور دلچسپ ترین میچوں میں سے ایک سمجھا اور تصور کیا جاتا ہے۔ اس میچ میں پاکستان کی قیادت عمران خان نے کی جب کہ بھارت کی جانب سے کپل دیو کپتان تھے۔ تیسرا فائنل 25 اکتوبر1991 کو شارجہ میں کھیلا گیا جو پاکستان نے عاقب جاوید کی تباہ کن بولنگ کی بدولت 72 رنزسے جیتا، اس میچ میں عاقب جاوید نے روی شاستری، محمد اظہرالدین اور سچن ٹنڈولکرکو لگاتار آؤٹ کر کے ہیٹ ٹرک مکمل کی۔چوتھا فائنل شارجہ میں 22 اپریل 1994 کو آسٹریلیشیا کپ کا تھا جس میں پاکستان کی قیادت سلیم ملک اور بھارتی ٹیم کی قیادت اظہرالدین کر رہے تھے۔ عامر سہیل کی آل راؤنڈ کارکردگی کی بدولت پاکستان یہ میچ بھی باآسانی 39 رنز سے جیت گیا۔ پانچویں مرتبہ دونوں ٹیمیں ڈھاکہ میں بنگلادیش کی آزادی کی سلور جوبلی کپ کے بیسٹ آف تھری فائنلز میں آمنے سامنے آئیں۔ بھارت اس مرتبہ 2 ایک کی برتری سے جیت گیا۔ اس میچ میں پاکستان کے کپتان راشد لطیف تھے جب کہ بھارت کی قیادت اظہر الدین کر رہے تھے۔ پانچواں فائنل بھارت ہی کے شہر بنگلور میں 4اپریل 1999 کو کھیلا گیا۔ اس میچ میں پاکستان کے آل راؤنڈر اظہر محمود نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ یوں یہ میچ پاکستان 123 رنز کے بڑے مارجن سے جیت گیا۔اس میچ میں پاکستان کے کپتان وسیم اکرم اور بھارت کے کپتان اجے جدیجہ تھے۔ پاکستان کے 291 رنز کے جواب میں بھارت کی ٹیم صرف 168 رنز پر آؤٹ ہو گئی تھی۔ صرف 12 دن بعد دونوں ٹیمیں ایک بار پھر شارجہ کپ کے فائنل میں مدمقابل آئیں۔ اس میچ میں پاکستان کے بولروں اور فیلڈروں نے مثالی کارکردگی دکھاتے ہوئے بھارت کی پوری ٹیم کو صرف 125 رنز پر آؤٹ کر لیا۔ جواب میں پاکستان نے ہدف 28 اوورز میں پورا کر لیا۔ اس میچ میں بھارت کی جانب سے محمد اظہر الدین کپتان تھے جب کہ پاکستانی ٹیم کی قیادت وسیم اکرم کر رہے تھے۔ شارجہ کپ کے 9سال بعد روایتی حریف ڈھاکہ میں کھیلے گئے3 ملکی ٹورنامنٹس میں شریک ہوئیں اور فائنل میں آمنے سامنے آئیں۔ اس میچ میں سلمان بٹ اور یونس خان کی شاندار سینچریوں کی بدولت پاکستان نے بھارت کے خلاف 315 رنز بنائے جس کے جواب میں بھارت کی ٹیم 290 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ کسی بھی آئی سی سی ٹورنامنٹ میں چیمپیئنز ٹرافی وہ واحد ایونٹ ہے جس میں پاکستان بھارت کو ہرا چکا ہے جبکہ ایک روزہ ورلڈ کپ میں ہونے والے 6 کے6 میچز میں بلیوز شرٹس نے گرین شرٹس کو زیر کیا تاہم کبھی بھی فائنل میں دونوں ٹیموں کا ٹاکرا نہیں ہوا،اب دیکھنا یہ ہے کہ گرین شرٹس آج بلیو شرٹس کے خلاف چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں نئی تاریخ رقم کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں، اس کے لئے شائقین کو چند گھنٹے مزید انتظار کرنا پڑے گا۔