وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نہ درخواست گزار تھی نہ انہوں نے ریلیف مانگا تھا، ریلیف سنی اتحاد کونسل مانگنے گئی تھی لیکن پی ٹی آئی کو دے دیا گیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، ہمارے پاس اب بھی 209 اراکین کی اکثریت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نہ درخواست گزار تھی نہ انہوں نے ریلیف مانگا تھا، ریلیف سنی اتحاد کونسل مانگنے گئی تھی لیکن پی ٹی آئی کو دے دیا گیا۔
وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ پی ٹی آئی نے خود اخذ کیا 80 کے قریب اراکین ہیں، 39 لوگوں نے کسی نہ کسی مرحلے میں لکھا کہ ان کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے 2018 والے سینیٹ اراکین کے آگے آج بھی آزاد لکھا ہوا ہے، مختصر فیصلے سے سمجھ آیا کہ ریلیف مانگنے سنی اتحاد کونسل آئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ان کی درخواست یہ تھی کہ سیٹیں سنی اتحاد کونسل کو جانی چاہئیں، جو جماعت غیرمسلموں کو اپنا رکن تصور نہیں کرتی وہ ان کی نشست کیسے لے گی۔
وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ محسوس ہوتا ہے آرٹیکل 51 اور 106 کی تشریح کے بجائے نئی چیزیں لکھ دی گئی ہیں۔
آئین کی تشریح کرنا عدالت کا اختیار ہے لیکن یہ معاملہ تشریح سے آگے چلا گیا ہے، ہمیں سکھایا گیا ہے عدالتی حکم کے آگے سرتسلیم خم کریں۔