لاہور کی خصوصی مرکزی عدالت نے سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی سمیت 9 ملزمان کی جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔
ایف آئی اے نے مونس الٰہی سمیت 9 ملزمان کی جانب سے نامکمل چالان عدالت میں جمع کرایا جس میں مونس الٰہی سمیت 6 ملزمان کو اشتہاری قرار دیا گیا۔
ایف آئی اے نے عدالت سے مونس الٰہی سمیت 9 ملزمان کے اثاثے منجمد کرنے کی استدعا کی ہے، عدالت نے مونس الٰہی اور ضیغم عباس سمیت 9 ملزمان کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیدیا ہے۔
بعد ازاں مونس الٰہی اور ضیغم عباس کے وکلا نے اثاثے منجمد کرنے سے متعلق دلائل پر مہلت مانگنے کی درخواست کی ہے جس کے بعد عدالت نے مونس الٰہی اور ضیغم عباس کے وکلا کو 20 اگست تک اپنے دلائل جمع کرانے کا حکم دیا۔
ایف آئی اے کے مطابق مونس الٰہی کی گرفتاری کے لیے بین الاقوامی پولیس سے رابطہ کر رہے ہیں، ایف آئی اے نے کہا کہ انٹرپول نے مونس الٰہی کو ریڈ نوٹس جاری کیا اور زارا الٰہی پرکک بیکس کا بھی الزام ہے۔
ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کے مطابق زارا الٰہی نے اپنی آمدن ظاہر نہیں کی۔