ایس ایس پی حسن جہانگیر ووٹو کی قیادت میں پولیس کی بھاری نفری نے اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹریٹ پر چھاپہ مار کر سیکرٹریٹ کو گھیرے میں لے لیا۔
ذرائع کیمطابق پی ٹی آئی سیکریٹریٹ میں موجود خواتین کارکنان کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی سینٹرل سیکرٹریٹ کو گھیرے میں لیا ہوا ہے۔
پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کے اطراف میں انٹرنیٹ سروس معطل ہے جبکہ قیدی وین بھی پی ٹی آئی سیکرٹریٹ پہنچ گئی ہے۔
مرکزی سیکرٹریٹ سے تمام ریکارڈ قبضہ میں لے لیا گیا ہے جس میں کمپیوٹرز بھی شامل ہیں۔
ذرائع کیمطابق آج پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی اراکین کی وابستگی کے دستاویزات جمع کرانے تھے۔
ابھی تک کی اطلاعات کیمطابق اسلام آباد پولیس کی جانب سے گرفتاری کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی نہ ہی بتایا گیا کہ کس مقدمے میں دونوں رہنماؤں کو حراست میں لیا گیا ہے، پولیس نے نہ صرف میڈیا کو کوریج کرنے سے روکا بلکہ گرفتاری کی فوٹیج بنانے پر نجی چینل کے نمائندے سے بدتمیزی بھی کی۔
پولیس کی جانب سے مزید گرفتاریوں کا خدشہ ہے جبکہ پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کی طرف جانے والے تمام راستے مکمل سیل کردیئے گئے۔
دوسری جانب قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز بھی پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹریٹ پہنچ گئے ہیں۔