بائیڈن انتظامیہ کا 11 ستمبر کے مبینہ ماسٹر مائنڈ کی ڈیل سے متعلق بڑا یوٹرن منظر عام پر آگیا ہے۔
امریکی دفاع کی جانب سے خالد شیخ محمد اور دیگر 2 ملزمان کی ڈیل کو ختم کردیا گیا ہے۔
امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ خالد شیخ محمد سمیت دیگر 2 ملزمان کی ڈیل ختم کرنے کے بعد کیس کی نگرانی خود سنبھالتے ہوئے یہ واضح کیا ہے کہ 11 ستمبر کے ملزمان کو سزائے موت دی جاسکے گی۔
لائیڈ آسٹن کے مطابق خالد شیخ محمد اور اس کے 2 ساتھی ولید بن عطش اور مصطفیٰ الحواسوی اعتراف جرم کی صورت میں عمر قید کی سزا کے اس وقت تک اہل نہیں ہوسکتے جب تک کہ انہیں سزائے موت دیے جانے کا امکان برقرار نہیں رہتا ہے۔
تینوں ملزموں 2000 کے شروع سے ہی گوانتاناموبے میں قید ہیں، معافی سے متعلق ڈیل کا اعلان کرنے والی ریٹائرڈ بریگیڈئر جنرل سوسن ایسکیلیئر اب اس کیس سے متعلق نگرانی نہیں کرسکیں گے۔
نائن الیون حملوں میں مارے گئے شخص کے بیٹے اور نائن الیون جسٹس کے صدر بریٹ ایگلسن نے اس ڈیل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حملوں اور اس میں ملوث عناصر سے متعلق معلومات خفیہ نہیں رہنی چاہیے۔