ڈھاکہ، بنگلادیش میں سول نافرمانی کی تحریک اب بھی جاری ہے، جس میں اب تک 100 افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھے ہیں۔
بنگلہ دیشی طلبہ کی جانب سے ڈھاکا کیطرف مارچ کا اعلان کر دیا ہے اور وزیراعظم شیخ حسینہ واجد سے استعفے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیشی کیپٹل ڈھاکہ میں ہزاروں افراد سڑکوں پر ہیں، کئی مقامات پر دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔
غیر ملکی رپورٹس کے مطابق تصادم میں ہونیوالی ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے والے طلبہ کو دہشتگرد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو غیر مستحکم کرنے والوں کو ہم کچل دینگے۔
پاکستان کے ہائی کمشنر احمد معروف کی جانب سے پاکستانی طلبہ کیلئے یہ پیغام جاری کیا گیا ہے، کہ وہ صورتحال کے پیش نظر بلا ضرورت باہر نہ نکلیں، مزید یہ کہ بنگلہ دیش میں طلبہ محفوظ ہیں، ہم طلبہ کیساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔